ریاض : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات سے قبل سعودی عرب نے اسرائیل سے تعلقات کے لیے شرائط مزید سخت کر دیں۔ روئٹرز کے مطابق ریاض نے سفارتی ذرائع کے ذریعے واشنگٹن کو واضح پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے سلسلے میں اس کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ہے، سعودی عرب صرف اسی صورت میں معاہدہ کرے گا جب فلسطینی ریاست کے قیام کے روڈ میپ پر اتفاق ہو جائے گا۔ دہائیوں کی دشمنی کے بعد اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام مشرقِ وسطیٰ کے سیاسی اور سیکیورٹی منظرنامے کو بدل سکتا ہے، تاہم اس کے امکانات کافی کم ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ امید ظاہر کی تھی کہ سعودی عرب دو ریاستی حل کے بغیر ہی معاہدہ ابراہیمی میں شامل ہو جائے گا، لیکن سابق امریکی نائب انٹیلی جنس افسر برائے مشرقِ وسطیٰ جوناتھن پینیکوف کے مطابق ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان مستقبل قریب میں اسرائیل سے تعلقات کی باضابطہ بحالی پر آمادہ نہیں ہوں گے، جب تک کہ ایک قابلِ اعتماد فلسطینی ریاست کے قیام کا راستہ واضح نہ ہو۔ روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ریاض کے شنگٹن کو پیغام بھیجنے کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی سفارتی غلطی سے بچا جائے اور عوامی سطح پر کوئی بیان دینے سے قبل سعودی عرب اور امریکا کے مؤقف ہم آہنگ کیے جائیں، تاکہ 18 نومبر کے وائٹ ہاؤس مذاکرات کے دوران یا اس کے بعد کسی قسم کا ابہام پیدا نہ ہو۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
ھند رجب پر بنی فلم کے لیے وینس فلم میلے میں غیر معمولی پذیرائی، 23 منٹ تک تالیاں بجتی رہیں