نئی دہلی، 8 اپریل: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھ کر مغربی بنگال میں اساتذہ کی بھرتی کا عمل کی منسوخی کے بعد ہزاروں اسکولی اساتذہ کے ملازمتوں سے محروم ہونے کے معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ مسٹرراہل گاندھی نے منگل کے روز سوشل میڈیا پر خط کی کاپی جاری کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کو مخاطلب کرکے لکھا، "میں آپ سے مغربی بنگال کے ہزاروں اسکولی اساتذہ کے معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کرتا ہوں جو عدلیہ کے ذریعہ اساتذہ کی بھرتی کے عمل کو منسوخ کرنے کی وجہ سے اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ متاثرہ اساتذہ کے آفیشل فورم کے وفد نے انہیں صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا، "کلکتہ ہائی کورٹ نے اساتذہ کی بھرتی میں سنگین بے ضابطگیاں پائیں اور اس پورے عمل کو کالعدم قرار دیا اور پھر 3 اپریل کو سپریم کورٹ نے بھی اس فیصلے کو برقرار رکھا۔ دونوں فیصلوں میں، عدالت نے پایا کہ کچھ امیدواروں کا انتخاب منصفانہ طریقے سے کیا گیا اور کچھ نے غیر منصفانہ طریقے سے اساتذہ کی نوکریاں حاصل کی تھیں ، جنہيں غیر منصفانہ طریقے سے منتخب کیا گیا۔ غیر منصفانہ بھرتی کی مذمت کی جانی چاہیے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی لکھا، "زیادہ تر ' اساتذہ تقریباً ایک دہائی سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آپ نے خود ایک استاد کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اس ناانصافی کے بہت وسیع انسانی اثر کو سمجھتے ہیں جو اس فیصلے سے اساتذہ، ان کے اہل خانہ اور طلبہ پر پڑنے والا ہے۔"
Source: uni urdu news service
اردو اجنبی نہیں ہے، اسی سرزمین میں پیدا ہوئی: سپریم کورٹ کی سائن بورڈ والے معاملےمیں وضاحت
جموں و کشمیر: کشتواڑ میں زلزلے کے جھٹکے، کوئی نقصان نہیں
سپریم کورٹ کا مرکز سے سوال- مذہبی اداروں میں مداخلت کیوں؟ کل پھر ہوگی وقف قانون پرسماعت
اسٹالن نے مودی کو سعودی عرب کی طرف سے پرائیویٹ حج کوٹہ منسوخ کرنے پر خط لکھ کر حل کا کیا مطالبہ
بی جے پی کو ہرانے کا راستہ گجرات سے نکلے گا: راہل گاندھی
امریکی نائب صدر کریں گے اٹلی اور ہندستان کا دورہ
رابرٹ واڈرا سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پوچھ گچھ کی
جموں و کشمیر: کشتواڑ میں زلزلے کے جھٹکے، کوئی نقصان نہیں
اردو اجنبی نہیں ہے، اسی سرزمین میں پیدا ہوئی: سپریم کورٹ کی سائن بورڈ والے معاملےمیں وضاحت
وینٹی لیٹر پر زندگی کی جنگ لڑتی خاتون کو بھی ہوس کے پجاریوں نے نہ بخشا