موڈاسا (گجرات)، 16 اپریل:لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کو کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ-بھارتیہ جنتا پارٹی (آر ایس ایس-بی جے پی) کو شکست دینے کا راستہ گجرات سے ہوکر جاتا ہے اور کانگریس ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دے گی۔ مسٹر گاندھی اپنے گجرات دورے کے دوسرے اور آخری دن موڈاسا میں ’تنظیم تخلیق مہم‘ کے تحت ضلعی کارکنان کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو شکست کا مزہ چکھائیں گے۔ ریاستی پارٹی تنظیم میں قابل لوگوں کو جگہ دینے پر زور دیتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ ضلعی اکائیوں کے افسران اوپر سے مسلط نہیں کیے جائیں گے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ آر ایس ایس-بی جے پی کو شکست دینے کا راستہ گجرات سے ہوکر گزرتا ہے، گجرات سے ہی کانگریس کو اپنا نظریہ ملا، مہاتما گاندھی اور سردار پٹیل جیسے کانگریس کے سب سے بڑے لیڈر اسی ریاست سے تھے، انہوں نے کہا کہ گجرات کانگریس کے لیے سب سے اہم ریاست ہے، وہ یہاں نظریات کی جنگ لڑیں گے اور جیتیں گے۔ پارٹی کارکنوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہم سب کے عزم اور اعتماد کے ساتھ ہم ہر چیلنج کا ہمت سے مقابلہ کریں گے۔ پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور سینئر لیڈر مکل واسنک، شکتی سنگھ گوہل، امت چاوڑا، شیلیش پرمار، تشار چودھری، مدھوسودن مستری، بھرت سولنکی، شیو ڈہریہ، لال جی بھائی دیسائی، کملیندر سنگھ سمیت دیگر کانگریس لیڈران اور سینکڑوں کارکنوں نے پروگرام میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس-بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نظریات کی لڑائی ہے۔ پورا ملک جانتا ہے کہ صرف کانگریس پارٹی ہی آر ایس ایس-بی جے پی کو شکست دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں کانگریس پارٹی کو مضبوط کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ کانگریس اس کام کو پورا کرکے رہے گی۔ مرکز کی مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری اور معاشی عدم مساوات بڑھ رہی ہے۔ مرکزی حکومت ملک کے اثاثے چند منتخب ارب پتیوں کے حوالے کر رہی ہے۔ اڈانی اور امبانی کا نام لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ جو چاہتے ہیں، مل جاتا ہے اور گجرات سمیت پورے ملک کے عام لوگ بس دیکھتے رہ جاتے ہیں۔ پارٹی کی تنظیم میں کارکنوں کی قابلیت اور اہلیت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ ’ریس کے گھوڑے‘ اور ’بارات کے گھوڑے‘ میں فرق ہے۔ اب لوگوں کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق پارٹی تنظیم میں مناسب ذمہ داری دی جائے گی۔ سینئر کانگریس لیڈر نے پارٹی میں نئی نسل کو لانے اور عوام سے جڑے لوگوں کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کر رہے ہیں ان کی نشاندہی کی جائے اور پیار سے پارٹی سے الگ کیا جائے۔
Source: uni news
کشمیر کے ممتاز عالم دین آغا سید محمد باقر الموسوی انتقال کر گئے
بیجاپور میں نکسلی کیمپ پر فوجیوں کا قبضہ
مراٹھی شناخت مٹانے کی سازش، ہندی تھوپنے کا فیصلہ واپس لیا جائے: کانگریس
راج ٹھاکرے کی ہندی مخالفت پر گرفتاری کا مطالبہ
امرتسر بارڈر پر ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ برآمد
’’ہم ہندو ہیں، لیکن ہندی نہیں‘‘، راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے اسکولوں میں ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کے فیصلے کے خلاف
اتر پردیش میں مرشد آباد تشدد کے خلاف احتجاج میں ممتا بنرجی کا پتلہ پھونکا
بریلی:عاشق کے ساتھ مل کر شوہر کا کیا قتل
دو ہزار روپے سے زیادہ کے یوپی آئی لین دین پر جی ایس ٹی لگانے کی کوئی تجویز نہیں ہے: وزارت خزانہ
گئوشالہ میں 100 گایوں کی موت کا دعویٰ کرنے والے ٹی ٹی ڈی کے سابق چیف کروناکر ریڈی کے خلاف مقدمہ درج