مہاراشٹر میں میونسپل کونسل کی عمارت کے سائن بورڈ پر اردو کے استعمال کو برقرار رکھتے ہوئے، سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ زبان ثقافت ہے اور اسے لوگوں کو تقسیم کرنے کا سبب نہیں بننا چاہیے، اور اردو "گنگا جمنی تہذیب، یا ہندوستانی تہذیب کا بہترین نمونہ ہے"۔ جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس کے ونود چندرن کی بنچ نے بمبئی ہائی کورٹ کے اس فیصلے میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا کہ اردو کا استعمال مہاراشٹر لوکل اتھارٹیز (سرکاری زبانوں) ایکٹ 2022 کے تحت یا قانون کی کسی بھی شق میں ممنوع نہیں ہے۔ ایک سابق کونسلر نے مہاراشٹر کے اکولا ضلع میں پٹور میونسپل کونسل کی عمارت کے سائن بورڈ پر اردو کے استعمال کو چیلنج کرتے ہوئے عرضی داخل کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اردو زبان ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کی پیداوار ہے۔ عدالت نے تاریخی حوالوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اردو نے ہندستان کی سرزمین پر جنم لیا اور اسے مختلف مذاہب کے لوگوں نے اپنایا۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ زبان کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنا آئین کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ اس فیصلے سے زبان کے تنوع کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ یہ فیصلہ ثقافتی ہم آہنگی کے لیے ایک مثال بن گیا ہے۔
Source: social media
کشمیر کے ممتاز عالم دین آغا سید محمد باقر الموسوی انتقال کر گئے
بیجاپور میں نکسلی کیمپ پر فوجیوں کا قبضہ
مراٹھی شناخت مٹانے کی سازش، ہندی تھوپنے کا فیصلہ واپس لیا جائے: کانگریس
راج ٹھاکرے کی ہندی مخالفت پر گرفتاری کا مطالبہ
امرتسر بارڈر پر ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ برآمد
’’ہم ہندو ہیں، لیکن ہندی نہیں‘‘، راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے اسکولوں میں ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کے فیصلے کے خلاف
اتر پردیش میں مرشد آباد تشدد کے خلاف احتجاج میں ممتا بنرجی کا پتلہ پھونکا
بریلی:عاشق کے ساتھ مل کر شوہر کا کیا قتل
دو ہزار روپے سے زیادہ کے یوپی آئی لین دین پر جی ایس ٹی لگانے کی کوئی تجویز نہیں ہے: وزارت خزانہ
گئوشالہ میں 100 گایوں کی موت کا دعویٰ کرنے والے ٹی ٹی ڈی کے سابق چیف کروناکر ریڈی کے خلاف مقدمہ درج