National

پہلگام حملہ: سیکورٹی خدشات کے بیچ کشمیر میں 48 سیاحتی مقامات بند

پہلگام حملہ: سیکورٹی خدشات کے بیچ کشمیر میں 48 سیاحتی مقامات بند

سرینگر: جموں و کشمیر میں حکام نے منگلوار کو بتایا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے پیش نظر وادیٔ کشمیر کے غیر محفوظ علاقوں میں واقع تقریباً 50 پبلک پارکس اور باغات کو احتیاطی تدابیر کے طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحوں کے لیے خطرے کے خدشات کے پیش نظر کشمیر کے 87 میں سے 48 پبلک پارکوں اور باغات کے گیٹ بند کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے جائزے کا عمل جاری ہے اور آنے والے دنوں میں مزید مقامات کو فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ جن سیاحتی مقامات کو بند کیا گیا ہے وہ کشمیر کے دور دراز علاقوں میں ہیں اور ان میں پچھلے 10 سالوں میں متعارف کئے گئے کچھ نئے مقامات بھی شامل ہیں۔ سیاحوں کے لیے دودھ پتھری، کوکرناگ، ڈکسم، سنتھن ٹاپ، اچھہ بل، وادی ٔبنگس ، مرگن ٹاپ اور توسہ میدان شامل ہیں۔ ان مقامات کے بارے میں ایک فہرست سوشل میڈیا میں جاری ہوئی ہے تاہم حکام نے نہ اس فہرست کی تائید کی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے۔ تاہم معلوم ہوا ہے کہ کسی باضابطہ حکم کے اجرا کے بغیر ہی ان مقامات پر داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔ جنوبی کشمیر میں کئی مغل باغات کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔ پہلگام حملے کے بعد پہلے سے ہی کشمیر میں سیاحتی سرگرمیاں زبردست متاثر ہوئی ہیں۔ سیاحت سے وابستہ تاجروں کا کہنا ہے کہ وادی میں کم ازکم نوے فیصد ٹورازم سرگرمیاں بند ہوگئی ہیں۔ ٹریول ایجنسیوں کے مطابق بیشتر لوگوں نے جہازوں اور ہوٹلوں کی بکنگ منسوخ کی ہے۔ پہلگام حملے کے بعد کشمیر میں سیکیورٹی کی صورتحال انتہائی ابتر ہوئی ہے۔ حکام نے اس حملے کے ساتھ براہ راست یا بلواسطہ تعلق رکھنے کی پاداش مین کئی دہشت گردوں اور انکے مبینہ اعانت کاروں کے مکانوں میں دھماکے کرکے انہیں تباہ کردیا ہے۔ اس کارروائی میں کئی عام شہریوں کے گھر بھی تباہ ہوگئے ہیں جس کی بنیاد پر سیکیورٹی ایجنسیوں کی کارروائی کی تنقید بھی کی جارہی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments