National

ہمیں کیسے پتہ چلا کہ دہشت گرد پاکستان سے آئے تھے، پہلگام حملے پر سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی کا بڑا بیان

ہمیں کیسے پتہ چلا کہ دہشت گرد پاکستان سے آئے تھے، پہلگام حملے پر سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی کا بڑا بیان

جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے لوگوں میں غصہ ہے۔ ہر کوئی اپنے اپنے انداز میں غصے کا اظہار کر رہا ہے۔ ساتھ ہی کچھ لوگوں نے حفاظتی انتظامات پر سوال اٹھائے ہیں۔ جیو ترمٹھ کے شنکراچاریہ سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی نے بھی بڑا بیان دیا ہے اور حملے کے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی نے نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا، “سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جب ہمارے گھر میں چوکیدار ہوتا ہے اور ہمارے گھر میں کوئی واقعہ ہوتا ہے، تو ہم سب سے پہلے کس کو پکڑیں ​​گے؟ سب سے پہلے ہم چوکیدار کو پکڑیں ​​گے، تم کہاں تھے؟ ایسا واقعہ کیوں ہوا؟ لیکن یہاں ایسا کچھ نہیں ہو رہا ہے۔” سوامی نے مزید کہا، “وہ کہتے ہیں کہ ہم چوکیدار ہیں، لیکن اگر چوکیداری کی گئی ہوتے تو اس پر حملہ کرکے ہلاک نہ کیا جاتا۔” سوامی سرسوتی نے پوچھا، “ان (دہشت گردوں) سے کسی نے لڑائی نہیں کی، کسی نے انہیں روکنے کی کوشش نہیں کی۔ وہ آئے، جرم کیا اور آرام سے چلے گئے، انہیں کہیں بھی کوئی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ چوکیدار کہاں ہے؟” ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘چوکیدار کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی، وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم انہیں (پاکستان) سبق سکھائیں گے ،لیکن آپ کو اتنی جلدی کیسے پتہ چلا کہ دہشت گرد پاکستان سے آئے ہیں یا نہیں؟ یہ واقعے سے پہلے کیوں نہیں معلوم ہوا؟ اگر دہشت گرد پاکستان سے آئے ہیں، تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے’۔ انڈس واٹر ٹریٹی کی معطلی کے حوالے سے سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے انڈس واٹر ٹریٹی کو معطل کر دیا ہے، لیکن کیا آپ کے پاس پانی روکنے کا کوئی نظام ہے؟ہم نے ماہرین سے پوچھا کہ اگر ہمارے ملک میں پانی روکا جاتا ہے تو ہمارے پاس کون سا سسٹم ہے؟ماہرین نے کہا کہ ہمارے پاس یہ سسٹم نہیں ہے، اگر ہم آج سے کام شروع کریں تو تو کم از کم 20 سال لگیں گے، دریائے سندھ کا پانی روک سکتے ہیں۔” انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان پانی کی ایک ایک بوند کو ترس جائے گا اور ماہرین کہہ رہے ہیں کہ اس کام میں کم از کم 20 سال لگیں گے، اس کا کوئی حل نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ جن لوگوں نے یہ غلطی کی ہے انہیں سزا ملنے کی ضرورت ہے۔ اگر کوئی باہر والا ہے تو اوپر سے بھی سخت ایکشن لیا جانا چاہئے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments