National

بٹوارے کے ان سلجھے سوالوں کا نتیجہ، پہلگام حملے پر منی شنکر ایئر کے بیان سے مچا ہنگامہ

بٹوارے کے ان سلجھے سوالوں کا نتیجہ، پہلگام حملے پر منی شنکر ایئر کے بیان سے مچا ہنگامہ

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر منی شنکر ایئرنے سوال اٹھایا ہے کہ کیا پہلگام سانحہ ‘بٹوارے کے ا ن سلجھے سوالوں کا نتیجہ ہے۔ منی شنکر ایئرنے یہ بات دہلی میں انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں کتاب کی ریلیز تقریب میں کہی۔ منی شنکر ایئرنے نے کہا، “میرے خیال میں بہت سے لوگوں نے بٹوارےکو تقریباً روک دیا تھا، لیکن بٹوارا پھر بھی ہوا کیونکہ گاندھی جی، پنڈت نہرو، جناح اور بہت سے مسلمانوں کے درمیان سوچ اور اقدار میں اختلاف تھا، جو ہندستان کی قومی شناخت اور اس کی تہذیبی وراثت کے بارے میں جناح سے متفق نہیں تھے۔” کانگریس کے سینئر لیڈرمنی شنکر ایئرنے جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے پر کہا، “لیکن سچ یہ ہے کہ تقسیم ہوا اور آج تک ہم اس کے نتائج کے ساتھ جی رہے ہیں۔ کیا ہمیں اسی طرح جیتے رہنا چاہئے؟ کیا 22 اپریل کو پہلگام کے قریب پیش آنے والے خوفناک سانحہ میں بٹوارے کے ان سلجھے سوالات نظر نہیں آتے؟” انہوں نے کہا کہ پاکستان کا برصغیر کے مسلمانوں کا مسیحا بننے کا خواب 1971 کی جنگ کے بعد ختم ہو گیا، جب بنگلہ دیش ایک الگ ملک بن گیا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ 1971 کی تقسیم اس وقت ہوئی تھی، جب پاکستان کی نصف سے زیادہ آبادی اور اس کی سرزمین کے ایک بہت بڑے حصے کو جان بوجھ کر اس بنیاد پر پاکستان سے الگ کر دیا گیا تھا کہ مسلمان ہونا کافی نہیں ہے ،بلکہ بنگالی ہونا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ “اور یہ سمجھنے میں ناکامی کہ ہر آزادی کی اس شناخت کی ایک سے زیادہ جہتیں ہوتی ہیں، 1971 میں پاکستان کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا ذمہ دار تھا۔” ہندستان کو مسلمانوں کی مادر وطن ہونے اور پورے برصغیر میں مسلم کمیونٹی کے مسیحا کے طور پر پہچانے جانے کا ان کا خواب ہمیشہ کے لیے بکھر گیا۔ بٹوارےسے پہلے کے دور کا ذکر کرتے ہوئے، منی شکنر ائیر نے کہا کہ اصل سوال جو ہندستان کو اس وقت درپیش تھا اور آج بھی اس کا سامنا ہے، وہ یہ ہے کہ اس وقت کے تقریباً 10 کروڑ مسلمانوں اور اب تقریباً 20 کروڑ مسلمانوں کا کیا کیا جائے۔ منی شنکر ایئر نے کہا، “لیکن آج کے ہندستان میں، کیا مسلمان محسوس کرتا ہے کہ اسے قبول کیا جا رہا ہے؟ کیا مسلمان محسوس کرتا ہے کہ اس سے محبت کی جا رہی ہے؟ کیا مسلمان محسوس کرتا ہے کہ اس کی عزت کی جا رہی ہے؟ میں اپنے سوالات کا جواب کیوں دوں؟ کسی بھی مسلمان سے پوچھیں، آپ کو جواب مل جائے گا”۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments