نئی دہلی، 26 اپریل : کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جموں کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا رویہ مناسب نہیں ہے اور جب انہوں نے اس معاملے پر کل جماعتی میٹنگ بلائی تھی تو انہیں انتخابی تقریر کرنے جانے کے بجائے خود اجلاس میں شرکت کرکے ملک کو صورتحال کی حقیقت سے آگاہ کرنا چاہئے تھا۔ مسٹر کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم کے اس رویہ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس حملے پر سنجیدہ نہیں تھے۔ وہ نہ تو خود میٹنگ میں شریک ہوئے اور نہ ہی انہوں نے ملک کو یہ بتایا کہ آیا یہ سیکورٹی لیپس تھی، انٹیلی جنس سسٹم کی ناکامی تھی یا کوئی اور وجہ تھی جس کی وجہ سے پہلگام میں ایسا ہولناک واقعہ پیش آیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو خود اس معاملے پر ملک کو وضاحت دینی چاہیے تھی۔ مسٹر کھڑگے نے کہا، "مسٹر مودی نے آل پارٹی میٹنگ بلائی تھی اور تمام پارٹیوں کے لیڈروں نے اس میں شرکت کی ۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اپوزیشن لیڈر بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ جب بھی حکومت ایسی میٹنگ بلائے تو وزیر اعظم حکومت کے اہم نمائندے کو میٹنگ میں شرکت کرنی چاہیے۔ اس میٹنگ میں وزیر اعظم کی غیر موجودگی مناسب نہیں تھی۔ اتنا سنگین واقعہ ہوا جس میں تقریباً 26 لوگوں کی جان چلی گئی اور کئی دیگر زخمی ہوگئے"۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔ وہ انتخابی تقریر کرنے بہار گئے لیکن دہلی نہیں آ سکے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ کہیں انگریزی اور ہندی میں تقریر کرنے کے بجائے انہیں یہاں آ کر صحیح وضاحت کرنی چاہیے تھی کہ یہ کیا ہوا اور کیوں ہوا؟ اس کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا یہ سیکورٹی سسٹم کی ناکامی تھی، آئی بی آئی کی ناکامی تھی، نظام کی ناکامی تھی یا پولیس کی ناکامی، ہمیں بتانی چاہیے تھا لیکن وہ نہیں آئے جس کے نتیجے میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں میٹنگ ہوئی۔ مسٹر کھڑگے نے کہا، "مرکزی حکومت نے خود تسلیم کیا ہے کہ یہ سیکورٹی میں چوک تھی، اسی لئے میٹنگ بلائی گئی، وزیر داخلہ امت شاہ نے یہ کہا اور ہم نے مسٹر شاہ سے کہا کہ اسے ایک چیلنج کے طور پر لیا جانا چاہئے، سب کچھ صحیح طریقے سے ہونا چاہئے تھا۔ ایسا اس لئے ہوا کیونکہ مناسب انتظامات نہیں کئے گئے تھے اور صورتحال ایسی بن گئی ۔ اس وقت مسٹر شاہ نے ہمیں یقین دلایا کہ مستقبل میں ایسے واقعات نہیں ہوں گے، تین سطحی سیکورٹی انتظام کے باوجود حکومت اتنے لوگوں کی حفاظت کرنے ناکام رہی۔" پھر بھی قوم اور اس کے اتحاد کے نقطہ نظر سے ہم نے انہیں ملک کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے متحد ہونے کے لئے کہا، ہم نے یہ بھی بتایا کہ ہم حکومت کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں ۔
Source: uni news
پنجاب میں ریل حادثہ ٹل گیا، ٹریک پر پتھر اور لوہے کے ٹکڑے ملے
دہشت گردی کے خلاف اتحاد کا مظاہرہ ضروری،پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلائے سرکار، کھرگے اور راہل گاندھی کا پی ایم کو خط
پہلگام حملہ: سیکورٹی خدشات کے بیچ کشمیر میں 48 سیاحتی مقامات بند
ممبئی :باندرہ کے کروما شوروم میں آگ بجھانے کے لیے فائر روبوٹ کا استعمال
جموں و کشمیر:بارہمولہ، کپوارہ اور اکھنور سیکٹر میں ایل او سی پر پاکستانی فوج کی پھر بلا اشتعال فائرنگ، بھر پور جواب دیا گیا
سپریم کورٹ نے سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کی 1990 کے حراستی موت کیس میں ضمانت اور عمر قید کی معطلی کی درخواست مسترد کر دی
سینتھل بالاجی اور پونموڈی نے کابینہ سے استعفیٰ دے دیا، تھنگراج دوبارہ وزیر بنے
یوپی میں ہندستان نیپال سرحد کے قریب 20 مساجد اور مدارس کو سرکاری زمین سے ہٹا دیا گیا
پاکستانی فوجیوں نے کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر مسلسل چوتھے روز بھی گولہ باری کی
رابرٹ واڈرا نے پہلگام حملے پر اپنے تبصرے کے بارے میں وضاحت کی۔ کہا- نیت کو غلط سمجھا گیا
پہلگام حملے کو پروپیگنڈہ کہنے پر لوک گلوکار نیہا سنگھ راٹھور کے خلاف ایف آئی ار درج
این سی ای آر ٹی نے ساتویں جماعت کی کتاب سے مغل اور دہلی سلطنت کا باب ہٹایا، مہاکمبھ کو شامل کیا گیا
راجستھان سے 109 لوگوں کو پاکستان واپس بھیجا گیا
ہمیں کیسے پتہ چلا کہ دہشت گرد پاکستان سے آئے تھے، پہلگام حملے پر سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی کا بڑا بیان