National

پاکستان کی 26 مقامات پر دراندازی کی کوشش، زیادہ تر حملے ناکام بنائے مگر چند اسٹیشنز پر سازو سامان کو نقصان پہنچا،‘ انڈیا

پاکستان کی 26 مقامات پر دراندازی کی کوشش، زیادہ تر حملے ناکام بنائے مگر چند اسٹیشنز پر سازو سامان کو نقصان پہنچا،‘ انڈیا

پاکستان کی طرف سے رات مسلسل جارحیت کے تناظر میں، حکومت نے تصدیق کی ہے کہ ہندستانی فضائیہ کے چار اہم اسٹیشنوں - ادھم پور، پٹھانکوٹ، آدم پور اور بھوج کو پاکستانی حملوں سے محدود نقصان پہنچا ہے۔ جوابی کارروائی میں، ہندستانی مسلح افواج نے چھ پاکستانی فضائی اڈوں: رفیقی، مرید، چکلالہ، رحیم یار خان، سکھر اور چونیہ پر حملے کیے تھے۔ حکومت کے مطابق، یہ تیز اور حسابی حملے، صرف فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بناتے تھے اور انہیں نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیے انجام دیا گیا تھا۔ انڈین فوج نے کہا ہے کہ پاکستان نے مغربی محاذ پر فوجی کارروائی کے دوران انڈین عسکری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے تیز رفتار میزائل استعمال کیے، جس سے محدود پیمانے پر نقصان ہوا۔ انڈین فوج کی کرنل صوفیہ نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ پاکستان نے یو کیب ڈرونز، لانگ رینج ہتھیار، گولے بارود اور جنگی طیاروں کا استعمال کر کے انڈین فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاکستان نے بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر سرینگر سے نلیا تک 26 سے زیادہ مقامات پر فضائی دراندازی کی کوششیں کی گئیں لیکن انڈین فوج نے کامیابی سے اپنا دفاع کیا۔ انھوں نے بتایا کہ ’ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور اور بھج، بھٹنڈا سٹیشن جیسے ایئر سٹیشنز پر محدود پیمانے پر نقصان ہوا۔‘ ’میں یہ بھی بتانا چاہتی ہوں کہ پاکستان نے ہائی سپیڈ میزائل صبح ایک بج کر 40 منٹ پر استعمال کر کے پنجاب کے ایئربیس سٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ ایک قابل مذمت اور غیر پیشہ ورانہ حرکت کے ذریعے پاکستان نے سرینگر، اونتی پور اور ادھم پور میں فضائیہ کے ایئربیس پر صحت کے مراکز اور سکول کو بھی نشانہ بنایا۔‘ انڈیا کی وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کی اس پریس کانفرنس میں اس بات کی تردید کی گئی کہ پاکستانی حملوں سے انڈیا میں فوجی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ انڈین فضائیہ کی ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے کہا کہ ’پاکستان نے مسلسل بدنیتی پر مبنی غلط معلومات کی مہم چلانے کی بھی کوشش کی، جس میں آدم پور میں انڈین ایس 400 کو نقصان، سورت اور سرسا میں ہوائی اڈوں کی تباہی، نگروٹا میں برہموس سپیس، ڈیرنگیاری اور چندی گڑھ میں توپ خانے کی پوزیشنز اور چندی گڑھ کے گولہ بارود کے ڈپو کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا گیا۔‘ انھوں نے کہا کہ ’انڈیا پاکستان کے ان جھوٹے دعوؤں کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔‘ اسی پریس کانفرنس میں شریک انڈین سیکرٹری خارجہ وکرم مصری نے کہا کہ ’میں پہلے بھی متعدد مواقع پر کہہ چکا ہوں کہ پاکستانی اقدامات نے اشتعال انگیزی اور کشیدگی کو جنم دیا۔‘ انھوں نے پاکستانی دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’آج صبح سویرے ہم نے اس بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز انداز کو دوبارہ دیکھا اور ذمہ دارانہ اور نپے تلے انداز میں دفاع کیا۔‘ پریس کانفرنس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ’پاکستانی فوج کو اپنے فوجیوں کو آگے کے علاقوں میں منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے، جو صورتحال کو مزید کشیدہ کرنے کے جارحانہ ارادے کی نشاندہی کرتا ہے۔‘ ’انڈین مسلح افواج نے تمام مخالفانہ اقدامات کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا اور مناسب جواب دیا۔ انڈین افواج تناؤ میں کمی کے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہیں۔‘

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments