International

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی جھڑپیں 19 افغان پوسٹوں پر پاکستانی پرچم لہرا دیا گیا

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی جھڑپیں 19 افغان پوسٹوں پر پاکستانی پرچم لہرا دیا گیا

پاکستان اور افغانستان میں طالبان کی افواج کے مابین سرحد پر متعدد مقامات پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ طالبان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ افغان سرزمین پر پاکستانی فوج کی حالیہ کارروائیوں کے ردعمل میں سرحد پار پاکستانی فوج پر بڑے پیمانے پر جوابی حملے کیے گئے ہیں۔ پاکستان میں عسکری ذرائع نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے افغان حملوں کا بھرپور جواب دینے اور متعدد چوکیاں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ افغانستان کی وزراتِ دفاع کی جانب سے جمعے کو پاکستان پر فضائی حدود کی خلاف ورزی اور کابل سمیت دو مقامات پر فضائی حملوں کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ طالبان کی وزراتِ دفاع کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کے بعد اگر صورتِحال مزید کشیدہ ہوتی ہے تو اس کے نتائج کی ذمہ داری پاکستانی فوج پر عائد ہو گی۔ طالبان کی وزارت دفاع نے کابل میں بی بی سی کو بتایا کہ سنیچر کی رات افغانستان کے مشرقی صوبے کنڑ، جنوب مشرقی خوست، پکتیا، پکتیکا اور جنوبی ہلمند میں ڈیورنڈ لائن پر پاکستانی فوجی چوکیوں پر مربوط حملے کیے گئے۔ عینی شاہدین نے بی بی سی کو بتایا کہ طالبان فورسز نے شام کو ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا اور اس کے بعد فریقین کے درمیان شدید لڑائی شروع ہوگئی۔ پاکستان میں عسکری ذرائع نے بھی افغانستان سے کیے گئے حملوں کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ افغان افواج نے انگور اڈہ، باجوڑ، کرم، دیر، چترال کے علاوہ بلوچستان میں بارام چاہ کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی۔ عسکری ذرائع کے مطابق اس فائرنگ کا پاکستانی فوج کی جانب سے ’بھرپور اور شدید جواب‘ دیا گیا اور کارروائی ابھی جاری ہے۔ پاکستان کے عسکری ذرائع کے مطابق اس فائرنگ کا پاکستانی فوج کی جانب سے ’بھرپور اور شدید جواب‘ دیا گیا اور کارروائی ابھی جاری ہے۔ پاکستان اور افغانستان میں طالبان کی افواج کے مابین سرحد پر متعدد مقامات پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ طالبان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ افغان سرزمین پر پاکستانی فوج کی حالیہ کارروائیوں کے ردعمل میں سرحد پار پاکستانی فوج پر بڑے پیمانے پر جوابی حملے کیے گئے ہیں۔ پاکستان میں عسکری ذرائع نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے افغان حملوں کا بھرپور جواب دینے اور متعدد چوکیاں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ افغانستان کی وزراتِ دفاع کی جانب سے جمعے کو پاکستان پر فضائی حدود کی خلاف ورزی اور کابل سمیت دو مقامات پر فضائی حملوں کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ طالبان کی وزراتِ دفاع کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کے بعد اگر صورتِحال مزید کشیدہ ہوتی ہے تو اس کے نتائج کی ذمہ داری پاکستانی فوج پر عائد ہو گی۔ طالبان کی وزارت دفاع نے کابل میں بی بی سی کو بتایا کہ سنیچر کی رات افغانستان کے مشرقی صوبے کنڑ، جنوب مشرقی خوست، پکتیا، پکتیکا اور جنوبی ہلمند میں ڈیورنڈ لائن پر پاکستانی فوجی چوکیوں پر مربوط حملے کیے گئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ طالبان فورسز نے شام کو ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا اور اس کے بعد فریقین کے درمیان شدید لڑائی شروع ہوگئی۔ پاکستان میں عسکری ذرائع نے بھی افغانستان سے کیے گئے حملوں کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ افغان افواج نے انگور اڈہ، باجوڑ، کرم، دیر، چترال کے علاوہ بلوچستان میں بارام چاہ کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی۔ عسکری ذرائع کے مطابق اس فائرنگ کا پاکستانی فوج کی جانب سے ’بھرپور اور شدید جواب‘ دیا گیا اور کارروائی ابھی جاری ہے۔ پاکستان کے عسکری ذرائع کے مطابق اس فائرنگ کا پاکستانی فوج کی جانب سے ’بھرپور اور شدید جواب‘ دیا گیا اور کارروائی ابھی جاری ہے۔ پاکستانی فورسز کی جوابی کارروائی سے متعدد افغان فوجی ہلاک اور کئی چیک پوسٹیں تباہ ہوگئیں۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان فورسز نے پاک افغان بارڈر انگور اڈا، باجوڑ، کرم ، دیر، چترال اور بارام چاہ کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی۔ بلوچستان کے سرحدی علاقے چاغی میں بھی فائرنگ کی گئی۔ پاک فوج نے فوری شدید رد عمل دیتے ہوئے متعدد افغان پوسٹوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا۔ افغان دہشت گردوں پر پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے وار جاری ہیں، بھاری نقصانات کے باعث متعدد افغان پوسٹیں خالی ہوگئیں، افغان فوجی لاشیں، یونیفارم اور ہتھیار چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ افغانستان نے پاکستان سے بھاری جوابی کارروائی روکنے کی درخواستیں کی ہیں۔

Source: Social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments