Activities

وزیر اعلی اپنے دئیے ہوے بیان کو واپس لے کر فورا معافی مانگیں !   سرکردہ ملی تنظیموں اور شخصیات کا پرزورمطالبہ

وزیر اعلی اپنے دئیے ہوے بیان کو واپس لے کر فورا معافی مانگیں ! سرکردہ ملی تنظیموں اور شخصیات کا پرزورمطالبہ

گزشتہ 16 / مئی 2024 کو ریاستی وزیر اعلی محترمہ ممتا بنرجی کا ایک بیان منظر عام پر آنے کے بعد جسے انہوں نے ایک سیاسی اور عوامی جلسہ میں اپنی ترقیاتی کاموں کو شمار کرتے ہوے دیا تھا کہ " رامائن ، مہا بھارت ، قرآن ، بائبل سب ختم ہوجائیں گے لیکن ہماری ترقیاتی اسکیمیں کبھی ختم نہیں ہوں گی " مختلف مذاہب کے ماننے والوں میں جو بی چینی اور ناراضگی پائی جارہی ہے وہ فطری ہے دیگر مذاہب کے پیروکاروں کےساتھ مسلم تنظیموں ، جماعتوں ، اداروں اور پوری مسلم قوم میں بھی شدید اضطراب ہے کیوں کہ اس میں دیگر مذہبی کتابوں کے ساتھ قرآن کی بھی واضح طور پر توہین کی گئی ہے مسلمانوں کا بنیادی عقیدہ ہے کہ دنیا کی ہر مخلوق ختم ہو جائیگی لیکن اللہ جو ساری کائنات کاخالق اور مالک ہے وہ ہمیشہ سے ہےاور ہمیشہ رہیگا اس عقیدہ کے بغیر کوئی مسلمان نہیں ہوسکتا ملک کے ایک پرانے لیڈر اور سیکولر کہلانے والی پارٹی کے سپریمو اور ریاست کےوزیراعلی کے منصب پر فائز محترمہ ممتا بنرجی صاحبہ کے ذریعہ اس طرح کا بیان بہت ہی حیران کن ہے اور اس سے زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ وزیر اعلی نے ہفتہ گزر جانے کی باوجود نہ اب تک اپنا بیان واپس لیا ہے اور نہ ہی معافی مانگی ہیں حالانکہ وہ ہمیشہ ہر مذہب اور کلچرکے احترام کی بات کرتی رہی ہیں ہم مسلم جماعتوں اداروں اور تنظیموں کے نمائندگان یہ تسلیم کرتے ہیں کہ یہ قرآن ، بائبل اور مہابھارت پر یقین رکھنے والوں کی کھلی دل آزاری ہے ہم وزیراعلی سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنے اس بیان کو واپس لیتے ہوے بلا تاخیر معافی مانگیں ! اپیل کنندگان . مولانا اشرف علی قاسمی صاحب اسلامی اسکالر جناب مسیح الرحمان صاحب امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال جناب شاداب معصوم صاحب جماعت اسلامی مفتی عبدالمعید صاحب قاسمی (امام و۔خطیب ملت۔نگر جامع مسجد توپسیا) مولانا عرفان مظاہری صاحب معروف اسلامی اسکالر مولانا معروف سلفی صاحب ( ناظم صوبائی جمعیة اہلحدیث مغربی بنگال ) مولانا ذکی مدنی صاحب (جنرل سکریٹری جمعیة اہلحدیث مغربی بنگال ) مفتی خورشید ندوی صاحب ( پیام انسانیت ) جناب عمر اویس صاحب (ہیومن کئیر ٹرسٹ ) جناب ناصر احمد صاحب (سماجی خدمتگا

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments