’وقف ترمیمی بل 2025‘ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس ہوا، پھر اسے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی منظوری ملی، اور آج اس سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرکے پورے ملک میں نافذ بھی کر دیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وقف ترمیمی قانون 8 اپریل سے نافذ ہو گیا ہے۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے گزشتہ 5 اپریل کو وقف ترمیمی بل کو منظوری دی تھی، جس کے بعد اس نے قانون کی شکل اختیار کر لی تھی۔ صدر جمہوریہ سے منظوری ملنے کے بعد یہ طے نہیں تھا کہ نیا قانون کب سے نافذ ہوگا۔ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اس قانون کے 8 اپریل سے ہی نافذ ہونے کی وضاحت ہو گئی ہے۔ حالانکہ اس قانون کے خلاف عدالت میں لڑائی شروع ہو چکی ہے، جو ایک الگ معاملہ ہے۔ دراصل وقف ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں 10 سے زائد عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ یہ عرضیاں سیاسی لیڈران اور کچھ مسلم تنظیموں نے داخل کی ہیں، جس میں نئے قانون کے جواز کو چیلنج پیش کی اگیا ہے۔ وقف ترمیمی قانون کے خلاف دائر سپریم کورٹ میں عرضیوں پر بہت جلد سماعت کا امکان ہے البتہ اس سے پہلے مرکزی حکومت نے ایک نئی عرضی داخل کردی ہے ،ذرائع کے مطابق کوریٹیو پیٹیشن داخل کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ سے مرکزی حکومت نے اپیل کی ہے کہ وقف ترمیمی قانون کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت کے بعد کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے مرکزی حکومت کواپنا موقف رکھنے کی ضرور مہلت دی جائے۔ مرکزی حکومت نے اس طرح ایک بحث کا نیا دورازہ کھولنے کی تیاری کردی ہے تاکہ اس کے ذریعے کچھ وقت نکل سکے۔ مرکز کی طرف کوریٹیو عرضی داخل کرکے سپریم کورٹ کے جلد فیصلے کی امید کو مدھم کردیا گیا ہے۔اب دیکھنا ہے کہ عدالت اس معاملے میں کس طرح کا ایکشن لیتی ہے۔
Source: social media
اردو اجنبی نہیں ہے، اسی سرزمین میں پیدا ہوئی: سپریم کورٹ کی سائن بورڈ والے معاملےمیں وضاحت
جموں و کشمیر: کشتواڑ میں زلزلے کے جھٹکے، کوئی نقصان نہیں
سپریم کورٹ کا مرکز سے سوال- مذہبی اداروں میں مداخلت کیوں؟ کل پھر ہوگی وقف قانون پرسماعت
اسٹالن نے مودی کو سعودی عرب کی طرف سے پرائیویٹ حج کوٹہ منسوخ کرنے پر خط لکھ کر حل کا کیا مطالبہ
بی جے پی کو ہرانے کا راستہ گجرات سے نکلے گا: راہل گاندھی
امریکی نائب صدر کریں گے اٹلی اور ہندستان کا دورہ
رابرٹ واڈرا سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پوچھ گچھ کی
جموں و کشمیر: کشتواڑ میں زلزلے کے جھٹکے، کوئی نقصان نہیں
اردو اجنبی نہیں ہے، اسی سرزمین میں پیدا ہوئی: سپریم کورٹ کی سائن بورڈ والے معاملےمیں وضاحت
وینٹی لیٹر پر زندگی کی جنگ لڑتی خاتون کو بھی ہوس کے پجاریوں نے نہ بخشا