International

نیتن یاہو کا سات اکتوبر حملے کی ذمہ داری سے بچنے کے لیے قوانین میں ترمیم کرنے کا ارادہ

نیتن یاہو کا سات اکتوبر حملے کی ذمہ داری سے بچنے کے لیے قوانین میں ترمیم کرنے کا ارادہ

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سات اکتوبر کو حماس کے 2023 میں کیے گئے حملے کی ذمہ داری سے خود کو بچانے کے لیے قوانین میں ترمیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسرائیلی اخبار ’’ یدیعوت احرونوت‘‘ نے نیتن یاہو کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ نیتن یاہو سرکاری کمیشن آف انکوائری کو کنٹرول کرنے والے قانون میں ترمیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس ترمیم کا مقصد ان شقوں کو ختم کرنا ہے جو اہلکاروں کے خلاف ذاتی سفارشات کی اجازت دیتی ہیں اور سپریم کورٹ کے صدر کے کمیشن کے ارکان کی تقرری کے اختیار کو ختم کرتی ہے۔ وہ یہ ترمیم عدالت کی طرف سے سات اکتوبر کے واقعات کی تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کے لیے مقرر کردہ آخری تاریخ سے پہلے کرنا چاہتے ہیں۔ اخبار کے مطابق چونکہ سپریم کورٹ نے حکومت کو نومبر کے وسط تک تحقیقاتی کمیشن کے قیام کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے تو نیتن یاہو نے سات اکتوبر کو ہونے والے حملے کی تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ نیتن یاہو کمیشن کی تشکیل کے لیے تین ممکنہ راستے تلاش کر رہے ہیں۔ ان میں موجودہ قانون میں ترمیم، کنیسٹ میں ایک خصوصی بل نافذ کرنا یا اسی طرح کے اختیارات کے ساتھ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کمیشن کو قائم کرنا شامل ہے۔ تاہم سیاسی ذرائع کے مطابق نیتن یاہو موجودہ قانون میں ترمیم کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ انہیں قانونی حیثیت اور عدالتی نگرانی کو برداشت کرنے کی صلاحیت فراہم کرے گا۔ موجودہ قانون میں ترمیم کے راستے میں سپریم کورٹ، اپوزیشن اور عوام کی طرف سے بھی رکاوٹیں کھڑی ہو سکتی ہیں۔ اگر یہ ناکام ہو جاتا ہے تو، ذرائع کے مطابق، نیتن یاہو اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک سرکاری کمیشن قائم کر سکتے ہیں۔ اخبار نے کہا کہ نیتن یاہو کی ذاتی سفارشات کو ختم کرنے کی کوششیں ایک تفتیشی ادارے کے قیام سے بچنے کی ان کی خواہش کی عکاسی کرتی ہیں۔ اگرچہ یہ سفارشات قانونی طور پر پابند نہیں ہیں اور ان پر کوئی سزا نہیں ہے لیکن یہ ان کے سیاسی کیریئر اور اگلے سال کے عام انتخابات میں حصہ لینے کی تیاریوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نیتن یاہو کی مجوزہ ترامیم کمیشن کو اعلی فوجی کمانڈروں یا منتخب عہدیداروں سمیت مخصوص عہدیداروں کے بارے میں سفارشات جاری کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔ اس کے اختیارات نظاماتی اصلاحات کے لیے ادارہ جاتی نتائج اور سفارشات جاری کرنے تک محدود ہوں گے۔ نیتن یاہو سپریم کورٹ کے صدر کے کمیشن کے چیئرمین اور ارکان کی تقرری کے اختیار کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس تجویز میں ایک شق بھی شامل ہے جو حکومت کو ججوں اور اپوزیشن کے نمائندوں کے ساتھ مل کر کمیشن کے کچھ ارکان کی تقرری کی اجازت دیتی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments