National

ہندو عدم مساوات نے نئے مذاہب کو جنم دیا: پریانک

ہندو عدم مساوات نے نئے مذاہب کو جنم دیا: پریانک

بنگلورو، 15 ستمبر:کرناٹک کانگریس کے لیڈر پریانک کھرگے نے پیر کو کہا کہ ہندو سماج میں عدم مساوات، خاص طور پر چترورنا نظام، سکھ مت، جین مت، بدھ مت اور لنگایت جیسے مذاہب کا ظہور ہوا، جو مساوات اور سماجی انصاف پر مبنی تھے ۔ نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کھرگے نے کہا کہ یہ مذاہب اس لیے پیدا ہوئے ہیں کیونکہ معاشرے کے ایک بڑے طبقے کو مروجہ سماجی نظام کے تحت بے دخل کیا گیا تھا اور ان کے وقار کا انکار کیا گیا تھا۔ انہوں نے مساوات اور انصاف کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا، ایسے اصول جن کی ہندو مت کے درجہ بندی کے ڈھانچے نے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر زور دیا کہ وہ ہندو فلسفہ کا مطالعہ کریں اور اس تاریخ کو سمجھیں۔ انہوں نے کہاکہ"مجھے نہیں معلوم کہ ریاست میں بی جے پی کے لیڈر ہندو مت کی تاریخ سے واقف ہیں یا نہیں۔ آج بھی ذات پات کی بنیاد پر امتیاز کے آثار موجود ہیں۔ منوسمرتی اب بھی کچھ حلقوں پر اثر انداز ہے ، اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بی جے پی کے نظریات سے اس کی تائید کی گئی ہے ، جو کہ پسماندہ طبقات یا دلتوں کو جگہ فراہم نہیں کرتی ہے ۔" وہ بی جے پی کے سینئر لیڈروں کی تنقید کا جواب دے رہے تھے ، بشمول ریاستی صدر وجیندرا یدیورپا اور ایم ایل سی سی ٹی روی، جنہوں نے کل چیف منسٹر سدارامیا پر ہندو سماج میں عدم مساوات اور ذات پرستی پر ان کے ریمارکس پر حملہ کیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ ریاستی حکومت ذات پات کی سیاست کو فروغ دے رہی ہے ۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments