نائجر میں غلط اعداد و شمار اور جعلی خبروں پر بی بی سی پر پابندی لگا دی گئی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائجر حکومت نے الزام عائد کیا کہ بی بی سی اور آر ایف آئی نے رپورٹ نشر کی تھی کہ عسکریت پسندوں نے مغربی تیرا کے علاقے میں 90 فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ ان دونوں خبر رساں اداروں نے ہلاکتوں کے اعداد و شمار کی کسی آزاد مقامی تصدیق کے بغیر، صرف مغربی سیکورٹی ذرائع کا حوالہ دیکر خبر نشر کی۔ جس پر نائیجر کی فوجی حکومت نے بی بی سی ریڈیو کی نشریات فوری طور پر 3 ماہ کے لیے معطل کردیا۔ فوجی حکومت کا کہنا تھا کہ فوجیوں کی ہلاکتوں کو بڑھا چڑھا کر پھیلانے سے عسکریت پسندوں کا مقابلہ کرنے والے سپاہیوں کے حوصلے پست ہوسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ جولائی 2023 میں بغاوت کے ذریعے فوج نے اقتدار پر قبضہ کیا اور تب سے فوجی حکومت غیر ملکی میڈیا پر شکنجہ کس رہی ہے۔ فرانسیسی نشریاتی اداروں ریڈیو فرانس انٹرنیشنل (آر ایف آئی) اور فرانس 24 پر بھی اگست 2023 سے پابندی عائد ہے۔ نائجر میں گزشتہ برس فوج اور مسلح گروپوں کے درمیان جھڑپوں میں 1500 اہلکار اور شہری ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 2022 میں یہ تعداد 650 تھی۔ واضح رہے کہ افریقی ممالک نائجر، برکینا فاسو اور مالی کے درمیان سرحدیں داعش اور القاعدہ سے منسلک مسلح گروپوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں جو ان ممالک میں شورش کا باعث ہیں۔
Source: social Media
جنوبی کوریا: قائم مقام صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک جمع
موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
جاپان ائیرلائنز کے سسٹم پرسائبر حملے سے متعدد پروازیں متاثر ، سیکڑوں مسافر پریشان
غزہ پناہ گزین کیمپ میں خون جما دینے والی سردی، 3 کم سن بچے ٹھٹھرکرجاں بحق
گنجا اور نایاب عقاب 250 سال بعد امریکا کا قومی پرندہ قرار
آذر بائیجان کا طیارہ مبینہ طور پر میزائل کا نشانہ بنا، ذرائع
ایران : تہران میں سڑک کا نام یحیی السنوار سے موسوم کرنے کا فیصلہ واپس
حوثیوں کو سخت سبق سکھائیں گے : اسرائیلی وزیر اعظم
’’سکیورٹی کنٹرول ہمارے پاس رہے گا‘‘ اسرائیل کا غزہ سے متعلق منصوبے کا اعلان
قطر کا 13 برس بعد شام میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان