Sports

مالی بحران سے دوچار محمڈن اسپورٹنگ کلب’دیدی‘ نہیں تو ’دادا‘ سے مدد لے سکتا ہے؟

مالی بحران سے دوچار محمڈن اسپورٹنگ کلب’دیدی‘ نہیں تو ’دادا‘ سے مدد لے سکتا ہے؟

کلکتہ:محمڈن اسپورٹنگ کلب کے لیے مالی مسائل بڑھتے جارہے ہیں۔ اگر آئندہ چند دنوں میں مسئلہ حل نہیں ہوتا ہے تو کلب کا بورڈ آف ٹرسٹی مرکزی حکومت سے رجوع کرنے پر غور کررہا ہے ۔یہ خبریں کلکتہ فٹبال حلقے میں گشت کررہی ہے۔مقامی میڈیا میں بھی اس کولیکر خبر بنی ہیں۔ محمڈن اسپورٹنگ کلب کے عہدیدار گزشتہ اتوار کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ان کے کالی گھاٹ گھر پر ملنے گئے تھے تاکہ انہیں مالی پریشانی سے آگاہ کیا جا سکے۔ لیکن وزیر اعلیٰ اس وقت شمالی بنگال کے دورے پر تھےں۔ محمڈن کے عہدیدار وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر واقع دفتر میں ایک خط جمع کر آئے ہیں، جس میں کلب کے مجموعی مالی دشوارےوں کا ذکر ہے۔ سیلاب کی صورتحال دیکھنے کے لیے وزیر اعلیٰ اتنے عرصے سے شمالی بنگال میں ہیں۔ وہ آج واپس آئی ہیں۔ محمڈن حکام ان کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ وزیر اعلیٰ ان کی واپسی کے بعد انہیں بلائیں گی۔ عہدےداران پہلے ہی کلکتہ کے میئر فرہاد حکیم سے ملنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مقامی میڈےا ذرائع کے مطابق دوسری صورت میں، کلب نے بھی ایک 'متبادل' تجوےز پر غور کرنا شروع کردیا ہے. اگر مالی مسئلہ کسی بھی طرح سے حل نہیں ہوتا ہے تو کلب کے بورڈ آف ٹرسٹیز نے مرکز کی نریندر مودی حکومت سے براہ راست مدد لے سکتی ہے۔ تاہم مودی حکومت سے رجوع کرنے کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ 'متبادل منصوبہ' دراصل ایک 'سیاسی دباو¿' ہے۔ اسمبلی انتخابات چند ماہ کی دوری پر ہیں۔ اگر محمڈن، جو 134 سال پرانا اور ملک کا واحد اقلیتی قومی کلب ہے، دیدی کو چھوڑ کر اس ماحول میں مودی سے رابطہ کرتا ہے، تو اس کا اقلیتوںپر ’سیاسی اثر‘ پڑے گا۔ خود کو 'اقلیتی کلب' کے طور پر متعارف کروانا بھی اسی کا حصہ ہے۔ اسی لیے کلب کا ایک طبقہ اس منصوبے کو 'سیاسی دباو¿' سمجھتا ہے۔ گراو¿نڈ میں فٹ بال اور سیاست سے جڑے ایک شخص کے مطابق، "وزیراعلیٰ محمڈن کی مدد کرنے میں سرگرم رہی ہیں، انہوں نے ابھی تک 'نہیں' نہیں کہا ہے، اگر اس دوران مرکزی حکومت پر انحصار کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے تو یہ سیاسی دباو¿ بنانے کی کوشش لگتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کو لکھے گئے خط میں محمڈن نے بتایا ہے کہ وہ مالی مجبوریوں کی وجہ سے ابھی تک ٹیم تشکیل نہیں دے سکے۔ کلب کے صدر امیر الدین بوبی، کار گزار صدر محمد قمر الدین اور جنرل سکریٹری اشتیاق احمد کے دستخط شدہ خط میں کہا گیا ہے کہ آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن جلد ہی ڈومیسٹک فٹ بال کے شیڈول کا اعلان کرے گی۔ فیڈریشن محمڈن کو آئی ایس ایل میں کھیلنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ محمڈن کے لاکھوں شائقین موجودہ صورتحال سے پریشان ہیں۔ خط میں وزیر اعلیٰ سے مداخلت کی درخواست کی گئی ہے۔ خط میں صنعتکار ستیم رائے چودھری کا بھی ذکر ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پانچ ماہ سے ان سے مسلسل رابطے کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ کلب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وزیر اعلیٰ نے ستیم کو محمڈن کے مالی مسائل کو حل کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔ کلب کے عہدیداران نے ان سے کئی ملاقاتیں بھی کیں۔ لیکن دونوں فریقین رقم کی رقم پر کوئی معاہدہ نہیں کر پائے ہیں۔ محمڈن کلب سے طویل عرصے سے وابستہ ایک عہدیدار نے جمعرات کو بتاےا کہ، "ہم واحد اقلیتی قومی کلب ہیں۔ ہندستانی فٹ بال میں محمڈن کلب کی شراکت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ اس کلب کی ایک بہت بڑی تاریخ اور روایت ہے۔ ہم موہن بگان سے دو سال چھوٹے ہیں، اےسٹ بنگال سے بڑے ہیں۔ تاہم سب کچھ ان دو کلبوں کا سوچ کر کیا جا رہا ہے۔ کوئی بھی ہمارے بارے میں نہیں سوچ رہا ہے۔" یہ بتاتے ہوئے کہ زیادہ انتظار کرنا ممکن نہیں ہے، عہدےدار نے کہا کہ "ہم نے پچھلے سال سے آئی ایس ایل کھیلنا شروع کیا تھا۔ مسئلہ تب سے شروع ہوا تھا۔ مسئلہ دو انوسٹرکمپنیوں کی وجہ سے ہے۔ کافی بحث کے باوجود کچھ کام نہیں ہوا۔ ہم 20 سال سے اپنی جیب سے پیسے خرچ کر کے ٹیم کو چلا رہے ہیں! ہم نے آئی لیگ کھیلا ہے۔ غیر مصدقہ ذرائع کے مطابق ستیم کے بعد سورو گنگولی نے بھی محمڈن کے مالی مسائل کو حل کرنے میں پہل کی۔ بغیر کسی مقابلے کے دوسری بار سی اے بی کے صدر بننے والے سورو نے کلکتہ کے ایک ہوٹل میں محمڈن کے عہدیداروں سے ملاقات کی۔ یہاں تک کہ انہوں نے ایک کمپنی کو سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ لیکن یہ معاہدہ آخر کار عمل میں نہیں آیا۔ اس کے بعد محمڈن کی پوری ایگزیکٹو کمیٹی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ گزشتہ سوموار کو بورڈ آف ٹرسٹیز کے ساتھ میٹنگ میں سب نے ایک ساتھ استعفیٰ دے دیا۔ لیکن ان کے استعفے قبول نہیں کیے گئے۔ ذرائع کے مطابق بورڈ آف ٹرسٹیز نے کلب حکام کو مزید چار پانچ دن انتظار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہیں امید ہے کہ وزیر اعلیٰ کلکتہ واپسی کے بعد انہیں وقت دیں گے اور مسئلہ حل کریں گے۔ مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں اقلیتی کلب محمڈن مودی سے رجوع کرنے پر غور کر رہا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments