شام کے صدر احمد الشرع نے کہا ہے کہ ان کا ملک سابق صدر بشار الاسد کے احتساب کے لیے قانونی راستے اختیار کرے گا، تاہم روس کے ساتھ کسی "گراں تصادم" میں نہیں پڑے گا، جو اس وقت بشار کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ بیان صدر الشرع نے امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں دیا۔ اسے شامی ٹی وی الاخباریہ چینل نے آج پیر کے روز اپنے ایکس اکاؤنٹ پر جاری کیا۔ صدر الشرع نے کہا کہ "پوری کی پوری شامی نسلوں نے شدید ذہنی صدمات برداشت کیے ہیں، اس لیے آزادی کے بعد کی مدت لوگوں کو امید، بحالی اور تعمیرِ نو کا موقع فراہم کرے گی"۔ انھوں نے مزید کہا کہ "شامی عوام ایک مضبوط قوم ہیں۔" یاد رہے کہ 8 دسمبر 2024 کو شامی مزاحمتی گروپوں نے ملک کا کنٹرول سنبھال کر بعث پارٹی کے 61 سالہ اقتدار کا خاتمہ کیا تھا۔ بعد ازاں نئی عبوری حکومت نے 29 جنوری 2025 کو احمد الشرع کو صدرِ مملکت کے طور پر نامزد کیا۔ اپنے منصب سنبھالنے کے تجربے پر بات کرتے ہوئے الشرع نے کہا "صدارتی محل میں داخل ہونا کوئی خوشگوار تجربہ نہیں تھا، کیونکہ اسی محل سے برسوں تک عوام پر ظلم کے فیصلے صادر ہوئے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "ہم نے شام کی سرحدوں سے باہر کوئی کارروائی نہیں کی، ہمارا ہدف صرف سابق نظام تھا اور ہم نے عوام کو اس مجرم حکومت کے جبر سے نجات دلائی۔" بشار الاسد کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر الشرع نے تصدیق کی کہ "ہم قانونی طور پر ہر دستیاب طریقہ استعمال کر رہے ہیں تاکہ بشار الاسد کا احتساب ہو،" لیکن ساتھ ہی انھوں نے وضاحت کی کہ "روس کے ساتھ کسی تنازع میں جانا فی الحال شام کے لیے نقصان دہ اور انتہائی مہنگا ثابت ہو گا۔" گزشتہ ستمبر کے آخر میں دمشق کے تفتیشی جج توفیق العلی نے بشار الاسد کے خلاف عدم موجودگی میں گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا، تاکہ معاملے کو بین الاقوامی سطح پر انٹرپول کے ذریعے آگے بڑھایا جا سکے۔ بشار الاسد کی معزولی کے اگلے ہی دن روس نے اعلان کیا کہ وہ سابق صدر اور ان کے اہلِ خانہ کو "انسانی بنیادوں پر پناہ" دے رہا ہے۔ الاسد شام سے فرار ہو کر ماسکو پہنچ گیا جہاں وہ 24 سال تک ملک پر حکومت کرنے کے بعد پناہ گزین ہے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
ھند رجب پر بنی فلم کے لیے وینس فلم میلے میں غیر معمولی پذیرائی، 23 منٹ تک تالیاں بجتی رہیں
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی