ایران نے امریکہ پر ایک بار پھر تنقید کی ہے، خاص طور پر اس فوجی حملے پر جو جون میں اس کی سرزمین پر کیا گیا تھا۔ ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ "امریکی عسکری حملے کا امکان بدستور موجود ہے اور یہ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔" اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں بقائی نے کہا کہ "آئندہ کسی بھی مذاکرات میں ہمیں اپنے سابقہ تجربات کو پیشِ نظر رکھنا چاہیے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "امریکہ کی ایران کے خلاف بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کی کئی مثالیں موجود ہیں۔ وہ ہمیشہ کہتے آئے ہیں کہ تمام آپشن میز پر ہیں، اس لیے ہمیں ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔" انھوں نے زور دے کر کہا کہ "امریکی فریق کے ساتھ آئندہ مذاکرات میں ان سابقہ تجربات کو لازمی طور پر مد نظر رکھنا چاہیے۔" بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے متعلق سوال پر ترجمان نے وضاحت کی کہ تہران "ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے" NPT کے تحت تعاون جاری رکھے گا، اور یہ تعاون ایرانی پارلیمان کے فیصلے کے مطابق ہو گا۔"
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
ھند رجب پر بنی فلم کے لیے وینس فلم میلے میں غیر معمولی پذیرائی، 23 منٹ تک تالیاں بجتی رہیں