International

لبنان : معمر قذافی کے بیٹے کے سفر پر عائد پابندی ختم کر دی

لبنان : معمر قذافی کے بیٹے کے سفر پر عائد پابندی ختم کر دی

لبنانی حکام نے لیبیا کے سابق رہنما معمر قذافی کے بیٹے کے سفر پر عائد کردہ پابندی ختم کر دی ہے اور ضمانت کی رقم میں بھی تخفیف کردی ہے ۔ تاکہ اس کی رہائی کی راہ ہموار ہو سکے۔ جمعرات کے روز یہ بات عدالتی حکام اور قذافی کے بیٹے کے وکیلوں نے بتائی ہے۔ یہ فیصلہ ملکی عدالتی حکام نے کیا ہے۔ اس سے قبل لیبیا کے ایک وفد نے لبنان کا دورہ کیا اور اس رہائی کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی۔ ماہ اکتوبر کے وسط میں لبنانی جج نے سابق لیبیائی لیڈر کے بیٹے کو گیارہ ملین ڈالر کی رقم کے بدلے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم یہ پابندی پھر بھی عائد رکھی تھی کہ رہائی کے باوجود وہ لبنان سے باہر نہیں جا سکے گا۔ تاہم زیر حراست قزافی نے اپنے وکیلوں کے ذریعے ہمیشہ یہی مؤقف اختیار کیا ہے کہ اس کے پاس اتنی بڑی رقم نہیں ہے۔ اس لیے اس طرح کی ضمانتی رقم کے بغیر ہی اسے ملک سے جانے دیا جائے۔ اب لبنانی جج نے اس کی ضمانتی رقم میں 80 ارب لبنانی پاؤنڈ کمی کر کے زر ضمانت و لاکھ ڈالر کر دی ہے۔ نئے فیصلے کے مطابق وہ زر ضمانت ادا کر کے ملک سے باہر جہاں چاہے جا سکے گا۔ اس فیصلے کی تین عدالتی شخصیات اور ایک سیکیورٹی ذمہ دار نے بھی تصدیق کر دی ہے۔ تاہم ان حکام نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اب صدر قذافی کا بیٹا ملک چھوڑ کر اپنے خاندان کے باقی افراد کے ساتھ جا ملے گا۔ البتہ ایک وکیل صفائی نے ' اے پی ' سے بات کرتے ہوئے کہا ہمیں ابھی یہ بتایا گیا ہے۔ اس بارے میں آئندہ کیا ممکن ہے اس پر ابھی بات نہیں ہوئی ہے۔ یاد رہے لبنان نے قذافی کے اس بیٹے کو پچھلے دس سال سے اپنے ہاں قید کر رکھا ہے ۔ مگر اس دوران اس پر کسی الزام کے تحت کوئی مقدمہ نہیں چلایا گیا ہے۔ شروع میں یہ الزام لگایا گیا تھا ایک گم شدہ عالم دین کو اس نے اپنے پاس رکھا ہے۔ یہ عالم شیعہ ہے اور اس کے لاپتہ ہونے کے بارے میں قذافی کے بیٹے کو مبینہ طور پر علم ہے۔ یہ شیعہ عالم موسی الصدر 1978 میں لیبیا کے دورے کے دوران لاپتہ ہوگیا تھا۔ اس کے بارے میں لبنانی عدالت قذافی کے اس بیٹے سے معلومات مانگ رہی ہے جس کی 1978 میں عمر صرف تین سال تھی۔ دو سال پہلے قذافی کے اس بیٹے کی جیل میں صحت بہت بگڑ جانے پر اس کی بھوک ہڑتال کے بعد اسے کچھ دیر کے لیے جیل سے نکال دیا گیا تھا۔ لبنان کے لاپتہ شیعہ عالم کے خاندان کا خیال ہے کہ ہو سکتا ہے کہ عالم اب بھی زندہ ہو ۔ اگر شیعہ عالم ابھی تک زندہ ہوئے تو ان کی عمر 96 سال ہو چکی ہو گی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments