National

کرناٹک میں بدعنوانی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ

کرناٹک میں بدعنوانی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ

نئی دہلی، 26 جولائی : کرناٹک میں بدعنوانی کو لے کر جمعہ کو راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ ہوا اور چیئرمین جگدیپ دھنکھر کو ناراض اراکین کے نام ظاہر کرنے کی تنبیہ کرنی پڑی۔ صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے مسٹر دھنکھر نے ضروری دستاویزات ٹیبل پر رکھے۔ اس کے بعد انہوں نے بتایا کہ کرناٹک میں مہارشی والمیکی ٹرائبل ڈیولپمنٹ کارپوریشن میں بدعنوانی سمیت کئی معاملات پر انہیں رول 267 کے تحت نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ ان دفعات کے مطابق نہیں ہونے کی وجہ سے قبول نہیں کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایرانا بی کدادی نے ان کے نوٹس کو مسترد کرنے پر سخت اعتراض کیا اور کاغذات لہرانے لگے۔ مسٹر دھنکھر نے کہا کہ یہ ایوان کے وقار کے مطابق نہیں ہے۔ اراکین کو سمجھنا چاہیے کہ رول 267 غیر معمولی حالات میں استعمال ہوتا ہے۔ انہوں نے بطور خاص اس مسئلہ کو اٹھانے کی اجازت دی ہے۔ اس کے بعد بھی مسٹر کدادی پرسکون نہیں ہوئے تو مسٹر دھنکھر نے کہا کہ وہ ان کا نام بتائیں گے۔ اس معاملے پر پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ اہم مسائل پر بات کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے، حالانکہ چیئرمین کا فیصلہ سپریم ہے۔ بعد ازاں وقفہ صفر کے دوران جب مسٹر دھنکھر نے مسٹر کدادی کو اس مسئلہ پر بولنے کی اجازت دی تو کانگریس سمیت اپوزیشن کے کئی ارکان نے زبردست ہنگامہ کیا۔ مسٹر کدادی نے کہا کہ کرناٹک میں مہارشی والمیکی قبائلی ترقیاتی کارپوریشن کے فنڈز کو غیر قانونی طور پر منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کنڑ زبان میں اپنا بیان دیا۔ کانگریس کے پرمود تیواری، پی چدمبرم، رندیپ سنگھ سرجے والا اور مکل واسنک نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستوں کے مسائل کو اٹھانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ سماج وادی پارٹی کی جیا بچن اور ترنمول کانگریس کی سشمیتا دیو نے بھی ان کی حمایت کی۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments