National

کانگریس نے آسام معاہدے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو درست قرار دیا

کانگریس نے آسام معاہدے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو درست قرار دیا

نئی دہلی، 17 اکتوبر :کانگریس نے جمعرات کو آسام معاہدے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت نے آسام کے لوگوں کے مفاد میں جو کام کیا ہے وہ صحیح تھا اور اب سپریم کورٹ نے بھی اس موقف پر مہر لگا دی ہے۔ کانگریس لیڈر گورو گوگوئی نے کہا کہ میں آسام معاہدے کی حمایت کرنے کے معزز سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں۔ آسام معاہدہ ایک تاریخی معاہدہ تھا جس نے برسوں کی سیاسی کشمکش کے بعد ریاست میں امن بحال کیا تھا۔ ملک کے اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے سیاسی اختلافات کے باوجود آسام میں امن کے لیے طلبہ رہنماؤں سے بات کی۔ آج کی صورتحال مختلف ہے۔" انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی مظاہرین کو غدار اور خالصتانی کہتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی خود منی پور کے ساتھ ایسا برتاؤ کرتے ہیں جیسے اس ریاست کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے شہریت ایکٹ 1955 کی دفعہ 6-A کی آئینی جواز کو برقرار رکھتے ہوئے آج اکثریتی فیصلے کے ساتھ اسے چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کر دیا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس سوریہ کانت، ایم ایم سندریش، جے بی پاردی والا اور منوج مشرا پر مشتمل ایک آئینی بنچ نے 4-1 کی اکثریت کے ساتھ قانونی دفعات کو چیلنج کرنے والی عرضی کو خارج کردیا۔ عدالت نے یہ فیصلہ ایک درخواست پر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بنگلہ دیش سے پناہ گزینوں کی آمد سے آسام کا آبادیاتی توازن متاثر ہوا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ شہریت قانون کی دفعہ 6A ریاست کے مقامی لوگوں کے سیاسی اور ثقافتی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے۔

Source: uni news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments