امریکی نائب صدر اور ڈیمو کریٹس کی اگلے صدارتی انتخاب کے لیے امیدوار کملا ہیرس نے بدھ کے روز واشنگتن میں امریکی پرچم جلانے کی مذمت کی ہے۔ یہ پرچم امریکی کانگریس سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خطاب کے دوران احتجاج کرنے والے ہزاروں مظاہرین میں سے بعض نے جلائے تھے۔ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے ان واقعات کی مذمت کی اور مظاہرین کی طرف سے امریکہ کے قومی پرچم کو جلانے کا واقعہ قابل نفرت اور حب الوطنی سے عاری حرکت تھی۔ امریکی مظاہرین نے بدھ کے روز واشنگٹن میں کانگریس کی عمارت کے باہر ہزاروں کی تعداد میں احتجاج کرنے کی کوشش کی، وہ جنگی جرائم میں مبینہ ملوث اسرائیلی وزیر اعظم کی کانگریس سے خطاب کے موقع پر غزہ میں جنگی کے حق میں اور فلسطینی شہری ہلاکتوں کے خلاف جمع ہوئے تھے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی تقریر کا بہت سے ارکان کانگریس نے بھی بائیکاٹ کیا تاکہ اسرائیلی لیڈر کو باور کرا سکیں کہ کانگریس کے بہت سے ارکان اسرائیل کی غزہ جنگ اور وہاں اب تک 39100 سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت کے سخت خلاف ہیں۔ نیز جوبائیڈن انتظامیہ کی اسرائیل کی اس جنگ میں اندھی مدد کرنے کے بھی حق میں نہیں ۔ کملا ہیرس نے اپنے بیان میں کہا ' امریکی پرچم کو جلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ' یہ پرچم ہمارے نظریات کا عکاس ہے۔ یہ امریکی قوم اور امریکی وعدوں کا مظہر ہے۔ اس کی کبھی توہین نہیں ہونا چاہیے۔' نائب صدر کی طرف سے اس طرح کا زیادہ سخت معمول سے ہٹ کر دیا گیا ہے۔ ان کے بقول'بدھ کے روز کا احتجاج قابل نفرت اور حب الوطنی سے عاری تھا اور اس کی وجہ سے نفرت کے بیانیے کو مزید ایندھن دیا ہے۔' یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دیگر ڈیمو کریٹس کے بینات کی باز گشت کے طور پر ایسے ماحول میں سامنے آیا ہے جب ری پبلکنز ڈیمو کریٹک پارٹی کو حماس کی حامی بنا کر پیش کرنے کیکوشش کر رہے ہیں۔ ری پبلکز کے نائب صدارت کے لیے امیدوار جے ڈی وانس نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا ' امریکہ مخالف اور حماس کی حمایت میں امریکی پرچم جلایا گیا ہے۔ مگر ملک کے صدر ابھی تک اس واقعے کی مذمت کرنے سے انکاری ہیں۔' ہیرس کا یہ بیان اس جے ڈی وانس کے بیان کے فوری بعد سامنے آیا ہے۔
Source: social media
غزہ جنگ کے بعد ایران کے اسرائیل کے خلاف سائبر حملوں میں اضافہ: رپورٹ
یورپی ممالک اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ معطل کریں، اسپین کا مطالبہ
اسرائیل کی بدترین پابندیاں، غزہ کے لوگ قحط سے دوچار،عالمی تشویش میں اضافہ
سابق وزیرِاعظم ملائیشیا مہاتیر محمد طبیعت ناساز ہونے پر اسپتال داخل
ایرانی صوبے سیستان بلوچستان میں فائرنگ، 200 سے زائد افراد جاں بحق
اسرائیلی فوج کی غزہ میں وحشیانہ بمباری جاری، مزید 65 فلسطینی شہید
ایران کے پاس ایٹمی ہتھیاروں سے بھی زیادہ طاقتور ہتھیار موجود ہیں، سابق سیکریٹری پاسداران انقلاب
جدہ: متعدد گداگر خواتین گرفتار، پاکستانی بھی شامل
حزب اللہ کے دو پن پوائنٹ بلیسٹک میزائلوں "قادر 2 " اور " نصر1" کی رونمائی
یحییٰ سنوار کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟