مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے انکشاف کیا ہے کہ حماس کے بعض عہدے داروں نے اُنھیں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر جیرڈ کُوشنر کو بتایا تھا کہ تنظیم اپنے ہتھیار ڈالنے کے لیے تیار ہے۔ یہ ملاقات 9 اکتوبر کو جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط سے چند گھنٹے قبل ہوئی تھی۔ وٹکوف کے مطابق واشنگٹن اسرائیل پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں گھیرے میں آئے ہوئے حماس کے جنگجوؤں کو محفوظ راستہ فراہم کرے۔ امریکی ایلچی نے میامی میں امریکی بزنس فورم سے خطاب کے دوران کہا کہ "حماس نے ہمیں براہِ راست بتایا کہ وہ ہتھیار ڈالنے پر تیار ہے"۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ اگر حماس اپنے وعدے پر قائم رہتی ہے تو امریکہ کی جانب سے غزہ کے لیے تیار کردہ ترقیاتی منصوبہ واقعی غیر معمولی ہو گا، جو روزگار کے وسیع مواقع فراہم کرے گا۔ وٹکوف نے واضح کیا کہ امریکہ ایک ایسا پروگرام تشکیل دے رہا ہے جس میں "ہتھیار چھوڑنا اور عام معافی" دونوں شامل ہوں گے۔ اُن کے مطابق حماس نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اپنے ہتھیار ایک بین الاقوامی سیکیورٹی فورس کے حوالے کرے گی، جس کی تشکیل آئندہ تین ہفتوں میں ممکن ہے۔ وٹکوف نے مزید بتایا کہ واشنگٹن اسرائیل پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ رفح کے زیرِ زمین سرنگوں میں موجود حماس کے 100 سے 200 جنگجوؤں کے لیے محفوظ گزر گاہ دے، بشرطِ یہ کہ وہ اپنے ہتھیار جمع کرا دیں۔ وٹکوف کے مطابق یہ اقدام جنگ بندی کے تحت اسرائیلی کنٹرول والے علاقے میں موجود جنگجوؤں کے لیے ایک “ماڈل پروگرام” ثابت ہو سکتا ہے، جو مستقبل میں ہتھیار چھوڑنے کے بڑے منصوبے کی بنیاد بنے گا۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
ھند رجب پر بنی فلم کے لیے وینس فلم میلے میں غیر معمولی پذیرائی، 23 منٹ تک تالیاں بجتی رہیں