حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ گروپ نے فلسطینی قیدیوں کی فہرست اسرائیل کے حوالے کی ہے جنہیں جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا کیا جائے گا۔ فلسطینی قیدیوں کے امور کی نگرانی کرنے والے زہر جبرین نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فہرست "معاہدے میں طے شدہ معیارات" کے مطابق تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گروپ اب بھی "ناموں پر حتمی معاہدے کا انتظار کر رہا ہے" اور یہ کہ "متعلقہ طریقہ کار اور مفاہمت مکمل ہونے کے بعد ان کا اعلان کیا جائے گا۔" اسرائیلی فوج نے بدھ کو ایک بیان جاری کیا کہ وہ "یرغمالیوں کی واپسی کے معاہدے پر دستخط کا خیر مقدم کرتی ہے"۔ بیان کے مطابق، چیف آف جنرل سٹاف نے تمام فورسز کو ہدایت کی کہ "مضبوط دفاع تیار کریں اور کسی بھی منظر نامے کے لیے تیار رہیں۔"وسطی غزہ میں بے گھر ہونے والے فلسطینی امدادی رابطہ کار ایاد اماوی کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے پر خوشی اور غم کے ملے جلے جذبات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ، ہم مانتے ہیں اور نہیں مانتے۔ ہمارے ملے جلے جذبات ہیں، خوشی اور غم کے درمیان۔ اماوی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ معاہدے پر اتفاق رائے کے مطابق عمل درآمد ہو جائے گا تاکہ لوگ اپنے گھروں کو واپس جا سکیں اور غزہ میں موجود زخمی بچوں کو صحیح علاج ملے ملبہ صاف ہو اور فلسطینی اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا آغاز کر سکیں۔غزہ کے فلسطینیوں کی نظریں اس بات پر ہیں کہ دنیا غزہ کی تعمیر نو میں کس طرح مدد کرے گی۔ اماوی نے کہا کہ ان کی اور باقی سب کی ترجیح بے گھر افراد کی اپنے گھروں کو واپسی ہے۔خوش کن یرغمال خاندانوں اور ان کے حامیوں نے مرکزی تل ابیب اسکوائر میں جشن منانا شروع کر دیا۔ یہ علاقہ اسیروں کی رہائی کی جدوجہد کا مرکز بن گیا ہے۔ کچھ لوگوں نے شیمپین کی بوتل کھولی اور خوشی کا اظہار کیا۔ احتجاجی مرکز پر یرغمالیوں کے خاندانوں نے پہلے رہائی پانے والے یرغمالیوں کو گلے لگایا اور اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ یرغمال نمرود کے والد یہودا کوہن نے کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جس کا وہ انتظار کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ، "یہ بہت پہلے ہوسکتا تھا۔ اگلے تین دن ایسے گزر جائیں کہ کوئی بھی اسے سبوتاڑ کرنے کی کوشش نہ کرے۔" اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے بدھ کو دیر گئے اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے امن معاہدے کے ابتدائی مرحلے میں ملی کامیابی کا خیرمقدم کیا اور تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ "معاہدے کی شرائط کی مکمل پابندی کریں۔"گٹیرس نے کہا کہ اقوام متحدہ اس معاہدے پر مکمل عمل درآمد کی حمایت کرے گا اور وہ غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو تیز کرنے کے لیے تیار ہے۔ انسانی امداد اردن اور مصر کی سرحدوں پر موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ "میں تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیتا ہوں کہ وہ قبضے کے خاتمے، فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرنے، اور دو ریاستی حل کے حصول کے لیے اس اہم موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک قابل اعتماد سیاسی راستہ اختیار کریں جس سے اسرائیلی اور فلسطینی امن اور سلامتی کے ساتھ زندگی گزار سکیں"۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
ھند رجب پر بنی فلم کے لیے وینس فلم میلے میں غیر معمولی پذیرائی، 23 منٹ تک تالیاں بجتی رہیں
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی