International

جرمنی 24 نومبر سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد دوبارہ شروع کرے گا

جرمنی 24 نومبر سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد دوبارہ شروع کرے گا

گذشتہ ماہ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد جرمن حکومت اگلے ہفتے سے اسرائیل کو بعض ہتھیاروں کی فروخت کی معطلی کا حکم واپس لے لے گی، ایک حکومتی ترجمان نے پیر کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کا فیصلہ اکتوبر میں نافذ ہونے والی جنگ بندی کے برقرار رہنے سے منسلک ہے۔ حکومتی ترجمان نے کہا کہ جنگ بندی "اس فیصلے کی بنیاد ہے اور ہم ہر ایک سے متفقہ معاہدوں کی پاسداری کی توقع کرتے ہیں جس میں جنگ بندی برقرار رکھنا بھی شامل ہے"۔ "اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ وسیع پیمانے پر انسانی امداد فراہم کی جائے اور یہ عمل منظم طریقے سے جاری رہے جیسا کہ اتفاق کیا گیا،" انہوں نے مزید کہا۔ ترجمان نے کہا، "حکومت ایک عمومی اصول کے طور پر ہتھیاروں کی برآمدات سے متعلق فیصلوں میں ہر معاملے کے الگ الگ جائزے پر واپس آئے گی اور مزید پیش رفت کا جواب دے گی۔" ترجمان نے کہا، اس فیصلے سے اگست میں معطل شدہ برآمدات کو 24 نومبر سے دوبارہ شروع کرنا مکن ہو گا۔ امریکہ کے بعد اسرائیل کو ہتھیاروں کا دوسرا بڑا برآمد کنندہ جرمنی ہے جس نے اگست میں غزہ جنگ کے معاملے پر بڑھتے ہوئے عوامی دباؤ کے باعث اسرائیل کو بعض ہتھیاروں کی برآمدات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس فیصلے سے ایسے ہتھیار اور دفاعی معاملات متأثر ہوئے جو غزہ میں استعمال ہو سکتے تھے لیکن دیگر ممالک اسرائیل کے خلاف بیرونی حملوں سے دفاع کے لیے انہیں ضروری نہیں سمجھتے تھے۔ ترجمان نے کہا، جرمنی دو ریاستی حل کی بنیاد پر اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان پائیدار امن کی حمایت کے لیے پرعزم ہے اور غزہ میں تعمیرِ نو کی حمایت جاری رکھے گا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments