امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر روسی صدر کا بیان ناممکل قرار دیدیا۔ نیٹو سربراہ سے ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدر پیوٹن اور دیگر کے ساتھ سنجیدہ بات چیت جاری ہے، امید ہے روس جنگ بندی کی تجویز پر مثبت ردعمل دے گا۔ واضح رہے کہ روس کے صدر پیوٹن نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ روس جنگ بندی کیلئے تیار ہے لیکن یوکرین کو مزید شرائط ماننا ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ معاملات پر امریکی صدر سے بات چیت کی بھی ضرورت ہے۔ دوسری جانب یوکرین کے صدر زیلنسکی کا دعویٰ ہے کہ روسی صدر جنگ بندی کی امریکی تجویز کو مسترد کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ صدر زیلنسکی نے کہا کہ پیوٹن امریکی صدر کو بتانے سے ڈرتے ہیں کہ وہ جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
Source: social media
چاند گرہن : زمین پر سرخ روشنی ڈالنے کے لیے چاند سرخ ہو گیا
اسلام کی جگہ 'فِقہ' کا لفظ ... شام کے آئین کی تفصیلات نے سوالات اٹھا دیے !
گرین لینڈ کو امریکا کا حصہ بننا ہو گا: ڈونلڈ ٹرمپ
امریکا نے ایرانی شخصیات، آئل ٹینکرز اور تجارتی کمپنیوں پر پابندیاں لگا دیں
جعفر ایکسپریس حملہ: افغانستان کی جانب سے پاکستانی الزامات کی تردید
روسی صدر کی جنگ بندی معاہدے کے طریقہ کار پر کڑی تنقید، وہ معاہدہ مسترد کرنے کی تیاری کر رہے ہیں: زیلنسکی
اسرائیل نے 676 فلسطینی شہداء کی لاشیں روک لیں، تازہ رپورٹ میں انکشاف
ٹرمپ کی تجارتی جنگ کی چنگاری ان کے دوست ایلون مسک کے مفادات تک پہنچنے لگی
ٹرمپ کے ایلچی کیلوگ سے پوتین ناراض، کیا روس انہیں نکالنا چاہتا ہے؟
واشنگٹن کی پابندیاں غیر قانونی ہیں: چین اور روس نے ایران کی حمایت کردی