International

اسلام کی جگہ 'فِقہ' کا لفظ ... شام کے آئین کی تفصیلات نے سوالات اٹھا دیے !

اسلام کی جگہ 'فِقہ' کا لفظ ... شام کے آئین کی تفصیلات نے سوالات اٹھا دیے !

شام کے سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے سقوط کے تین ماہ بعد ملک میں نئے حکام نے کل جمعرات کے روز عبوری مرحلے کے لیے آئین کے اعلامیے کو منظور کر لیا۔ اس کی مدت پانچ برس ہے جس کے دوران میں عبوری صدر احمد الشرع ملک میں ایگزیکٹو اختیارات سنبھالیں گے۔ اعلامیے میں فقہ کو ملک میں قانون سازی کے ذریعے کے طور پر منظور کیا گیا۔ اس امر نے یہ سوالات اٹھا دیے ہیں کہ قانون سازی کے ذریعے کے طور پر اسلام یا شریعت کو کیوں نہیں چنا گیا۔ شامی آئینی اعلامیے کے مسودے سے متعلق کمیٹی کے رکن احمد القربی نے العربیہ نیوز سے گفتگو کی۔ انھوں نے واضح کیا کہ کمیٹی نے حتی الامکان کوشش کی ہے کہ ریاست کے بنیادی اصولوں کا مسودہ تیار کرتے ہوئے متنازع مسائل سے دور رہا جائے۔ القربی کے مطابق سابقہ آئین میں "اسلامی فقہ" کا صیغہ منظور ہوا تھا لہذا کمیٹی نے اسی پر اعتماد کیا ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ ریاست کا مرکزی مذہب اسلام ہے۔ آئینی اعلامیے کے مطابق عبوری مرحلے میں انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ اس کا مقصد حقیقت جان کر گذشتہ 14 برسوں کے دوران میں تنازع کے متاثرین کو انصاف دلانا ہے۔ مزید یہ کہ عبوری صدر کو ہنگامی حالت کے اعلان اور پارلیمنٹ میں "ایک تہائی" ارکان کے تقرر کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ باور کرایا گیا ہے کہ ملک میں قانون سازی کا مرکزی ذریعہ اسلامی فقہ ہے اور ریاست کے سربراہ کا مذہب اسلام ہو گا۔ اسی طرح اعلامیے میں تین ستاروں والے آزادی پرچم کو ملک کے نئے پرچم کے طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔ اس پرچم کو بشار الاسد کے مخالفین نے احتجاج کے دوران بلند کیا تھا۔ اسی طرح بشار الاسد کے نظام اور اس کی اہم شخصیات کی حمایت کو یا ان کے جرائم کو نظر انداز کرنے کو یا ان کا جواز پیش کرنے کو قانونا جرم قرار دیا گیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments