اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدےکے مسودے پر اتفاق کرلیا ہے جب کہ قطر نے بھی تصدیق کی ہے کہ غزہ جنگ بندی مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہےکہ حماس نے جنگ بندی مسودہ پر اتفاق سے ثالثوں کو بھی آگاہ کردیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں ایک ہزار فلسطینیوں کی اسرائیلی جیلوں سے رہائی ہوگی۔ حماس کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدےپر بات چیت حتمی مراحل میں ہے، امید ہے مذاکرات کا یہ دور ایک واضح اور جامع معاہدے پر ختم ہوگا۔ ترجمان قطری وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کی ہےکہ دوحہ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں، ڈیل بہت جلد ممکن ہے۔ ترجمان قطری وزارت خارجہ کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدےکی راہ میں حائل بڑے معاملات حل کرلیےگئے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کے اہم نکات بھی سامنے لائے گئے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہےکہ اسرائیلی فوج ڈیل کے پہلے مرحلے میں مصر اور غزہ بارڈر پر قائم گزرگاہ فلاڈیلفی کوریڈورکو خالی کردےگی۔ پورٹ کے مطابق جنگ بندی ڈیل کے دوسرے مرحلے کا آغاز سیز فائر شروع ہونے کے 16 دن بعد ہوگا جس میں باقی قیدیوں اور فوجیوں کی رہائی سے متعلق بات ہوگی۔ اسرائیلی میڈیا کا بتانا ہے کہ تیسرے مرحلے میں طویل مدتی اقدامات پر بات ہوگی جس میں غزہ کی دوبارہ آباد کاری اور نئی حکومت کے قیام سے متعلق بات چیت کی جائیگی۔ رپورٹ کے مطابق حماس نے اپنے شہید رہنما یحییٰ سنوارکی لاش کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ اس حوالے سے سینئر اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہےکہ اسرائیل یحییٰ سنوار کی لاش حماس کو نہیں دےگا۔ دوسری جانب عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی کا دورانیہ 42 دن تک جاری رہے گا، جنگ بندی کے پہلے روز حماس 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرےگی اور 7 ویں روز حماس مزید 4 یرغمالیوں کو رہا کرے گی، حماس ہر 7 روز کے بعد 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسزغزہ پٹی کے وسطی علاقوں کو خالی کردیں گی، اسرائیلی فورسز تمام تنصیبات کو ختم کرنےکی بھی پابند ہوں گی۔ ادھر واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نےکہا کہ حماس کے پاس7 امریکی شہری تاحال قید ہیں، غزہ پٹی کے شہری ناکردہ گناہ کی سزا بھگتنے پر مجبور ہیں، غزہ پٹی کی المناک صورتحال نے نفرت اور اشتعال انگیزی کی فضا کو مزید فروغ دیا ہے۔ انٹونی بلنکن نےکہا کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ اور آبادکاری چھوڑنا ہوگی، اسرائیل کو فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے مقرر کردہ ٹائم لائن کو قبول کرنا چاہیے، غزہ پٹی کے بچے نئے اور روشن مستقبل کا انتظار کر رہے ہیں، صرف عسکری طاقت سے حماس کا خاتمہ ناممکن ہے، حماس نے نئے مزاحمت کاروں کو جنگ کے لیے تیار کرلیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ پٹی کے شہریوں کی تکالیف دور کرنے میں ناکام رہا ہے، فلسطینیوں کو خودمختار ریاست قائم کرنے کا پورا حق حاصل ہے، فلسطینیوں کے فنڈز منجمد کرنےکا اسرائیلی فیصلہ ناقابل قبول ہے۔
Source: social media
ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے سے پہلے شمالی کوریا کے ایک دن میں کئی میزائل تجربے
’احساسِ جُرم‘، اسرائیل کے بعض فوجیوں کا غزہ میں لڑائی سے انکار
فلسطین میں بہت سے بے گناہ لوگ مارے گئے: امریکی صدر جوبائیڈن
جنوبی افریقہ کی غیر قانونی سونے کی کان میں 100 مزدوروں کی موت
لاس اینجلس میں ’گلابی‘ پاؤڈر کیوں پھینکا جارہا ہے؟
غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ 7 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کرنے پر اتفاق
غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ 7 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کرنے پر اتفاق
چین کا ممکنہ پابندی کے تناظر میں ٹک ٹاک یو ایس آپریشنز ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور
غزہ میں ملٹری آپریشن کے دوران اسرائیلی فوجی کے 5 اہلکار دھماکے میں ہلاک؛ 10 زخمی
کویت میں شب معراج پر 3 دن کی چھٹیاں ملیں گی
میں نے اپنا سامان اور فرنیچر پیک کرکے وائٹ ہاؤس واپسی کی تیاری کرلی ہے: میلانیا ٹرمپ
غزہ جنگ بندی مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے: قطر
حسینہ واجد کی بھانجی برطانوی وزیر بدعنوانی کے الزامات پر مستعفی
سوڈان: ام درمان میں گولا باری سے 120 افراد ہلاک، جنگ شدت اختیار کر گئی