International

غزہ جنگ بندی معاہدہ: غزہ اور اسرائیل میں جشن کا ماحول، لوگ سڑکوں پر نکل آئے

غزہ جنگ بندی معاہدہ: غزہ اور اسرائیل میں جشن کا ماحول، لوگ سڑکوں پر نکل آئے

حماس اور اسرائیل ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے تحت جاری مذاکرات کے تیسرے دن غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں۔ اس مرحلے کے تحت حماس 20 یرغمالیوں کو 72 گھنٹوں میں اسرائیل کے سپرد کرے گی جس کے بدلے میں اسرائیل اپنی جیلوں میں قید 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ وسطی غزہ میں بے گھر ہونے والے فلسطینی امدادی رابطہ کار ایاد اماوی کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے پر خوشی اور غم کے ملے جلے جذبات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ، ہم مانتے ہیں اور نہیں مانتے۔ ہمارے ملے جلے جذبات ہیں، خوشی اور غم کے درمیان۔ اماوی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ معاہدے پر اتفاق رائے کے مطابق عمل درآمد ہو جائے گا تاکہ لوگ اپنے گھروں کو واپس جا سکیں اور غزہ میں موجود زخمی بچوں کو صحیح علاج ملے ملبہ صاف ہو اور فلسطینی اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا آغاز کر سکیں۔ غزہ کے فلسطینیوں کی نظریں اس بات پر ہیں کہ دنیا غزہ کی تعمیر نو میں کس طرح مدد کرے گی۔ اماوی نے کہا کہ ان کی اور باقی سب کی ترجیح بے گھر افراد کی اپنے گھروں کو واپسی ہے۔ خوش کن یرغمال خاندانوں اور ان کے حامیوں نے مرکزی تل ابیب اسکوائر میں جشن منانا شروع کر دیا۔ یہ علاقہ اسیروں کی رہائی کی جدوجہد کا مرکز بن گیا ہے۔ کچھ لوگوں نے شیمپین کی بوتل کھولی اور خوشی کا اظہار کیا۔ احتجاجی مرکز پر یرغمالیوں کے خاندانوں نے پہلے رہائی پانے والے یرغمالیوں کو گلے لگایا اور اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ یرغمال نمرود کے والد یہودا کوہن نے کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جس کا وہ انتظار کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ، "یہ بہت پہلے ہوسکتا تھا۔ اگلے تین دن ایسے گزر جائیں کہ کوئی بھی اسے سبوتاژ کرنے کی کوشش نہ کرے۔"

Source: Social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments