۔غزہ امن معاہدہ کے خلاف پاکستان میں زبردست احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس احتجاج کے خلاف پاکستانی سیکورٹی اہلکاروں اور پولیس نے سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے فائرنگ کر دی ہے، جس مین سینکڑوں افراد کی جان چلی گئی ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ پاکستانی رینجرس اور پاکستانی پولیس نے مل کر نسل کشی جیسا ماحول پیدا کر دیا ہے اور محض 3 گھنٹے کی فائرنگ میں 280 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ تقریباً 2000 غیر مسلح افراد کے گولی لگنے سے زخمی ہونے کی اطلاع بھی موصول ہو رہی ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ کے مطابق یہ فائرنگ پاکستانی رینجرس اور پاکستانی پولیس نے پاکستان کے پنجاب علاقہ کے شیخ پورہ ضلع میں پڑنے والے مریدکے شہر میں کی جہاں ’تحریک لبیک پاکستان‘ (ٹی ایل پی) نامی کٹر پسند تنظیم کا قافلہ اسلام اباد کی طرف امریکہ اور اسرائیل کی مخالفت ظاہر کرنے کے مقصد سے جانے والا تھا اور لاہور سے نکلا تھا۔ ہندوستانی وقت کے مطابق علی الصبح تقریباً 4 بجے پاکستانی رینجرس اور پولیس نے ٹی ایل پی کے ہزاروں کارکنان کو اسلام ا?باد جانے سے روکنے کے لیے پہلے اسموک گرینیڈ پھینکے اور پھر ہزاروں مظاہرین پر صبح 9 بجے تک گولی باری کی، جس کی گواہی وہ تصویریں دے رہی ہیں جو سوشل میڈیا اور نیوز پورٹلس پر موجود ہیں۔ کچھ تصویروں میں کئی لوگوں کی لاشیں پڑی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں ٹی ایل پی کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پولیس اور رینجرس کی گولی باری میں ٹی ایل پی چیف مولانا سعد حسین رضوی کو بھی گولی لگی ہے۔ ’اے بی پی نیوز‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس وہ ویڈیو موجود ہے جس میں مولانا سعد حسین رضوی پاکستانی رینجرس اور پولیس سے گولی باری روکنے کی اپیل کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ غزہ امن معاہدہ کے خلاف ٹی ایل پی گزشتہ جمعہ کو اسلام اباد واقع امریکی سفارتخانہ پر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کے لیے لاہور سے ہزاروں کارکنان کے ساتھ نکلی تھی، اور اس مارچ کو ٹی ایل پی نے ’لبیک یا اقصیٰ مارچ‘ نام دیا تھا۔ جمعہ کو بھی مارچ شروع ہوتے ہی پولیس اور رینجرس نے لاہور میں گولی باری شروع کر دی تھی، جس کی وجہ سے اس دن کم از کم 15 اموات ہوئی تھیں، لیکن اس کے بعد بھی مولانا سعد کی قیادت میں ٹی ایل پی کا مارچ جاری رہا اور ہفتہ کی شب مریدکے پہنچا، جہاں 2 دنوں تک ٹی ایل پی اور پاکستانی حکومت کے درمیان مارچ اسلام ا?باد تک نہ کرنے سے متعلق مذاکرہ ہوا۔بتایا جاتا ہے کہ شہباز حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان جب بات چیت ناکام رہی اور ٹی ایل پی اسلام ا?باد تک جانے کے لیے بضد رہا، تبھی حالات سنگین نظر ا?نے لگے تھے۔ گزشتہ شب 11 بجے ٹی ایل پی چیف نے صبح اسلام اباد کے لیے روانگی کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد مارچ شروع ہونے سے پہلے ہی پاکستانی سیکورٹی فورسز نے اے کے-47 سے غیر مسلح مظاہرین پر اندھادھند فائرنگ کر دی۔ ٹی ایل پی کارکنان پر گولی باری سے قبل گزشتہ روز پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی اور پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملک کے بگڑتے حالات پر ایمرجنسی میٹنگ بھی ہوئی تھی، اور اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسی میٹنگ میں ٹی ایل پی کے قافلے پر فائرن کی اسکرپٹ لکھ دی گئی تھی۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
ھند رجب پر بنی فلم کے لیے وینس فلم میلے میں غیر معمولی پذیرائی، 23 منٹ تک تالیاں بجتی رہیں
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی