International

دنیا کا نایاب ترین اور سب سے ’بدبو دار پھول‘ چوری

دنیا کا نایاب ترین اور سب سے ’بدبو دار پھول‘ چوری

خوبصورت اور دیدہ زیب پھولوں کو ان کی دلفریب خوشبو کی وجہ سے پسند کیا جاتا ہے، تاہم کچھ پودے ایسے بھی ہیں جو خوشبو کے بجائے انتہائی ناگوار بدبودار پھول پیدا کرتے ہیں۔ جرمنی میں ایک ایسے ہی ایک بدبودار پھول نما نایاب پودے کو چوری کرلیا گیا جس کی خبر نے سوشل میڈیا پر کہرام برپا کردیا، یہ ایسا پودا ہے جس کا پھول کِھلے تو پورا شہر ناک پکڑ لے۔ اس سلسلے میں گزشتہ دنوں جرمنی میں رومبر گارڈن کے عملے پر معمول کی جانچ پڑتال کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ ان کا قیمتی پودا "ڈیوڈ” جو تقریباً 60 پاؤنڈ وزنی ہے اپنی جگہ سے غائب ہوگیا ہے،یعنی اسے چوری کرلیا گیا ہے۔ جرمنی کی مقامی پولیس ان چوروں کو حراست میں لینے کیلیے مختلف کاروائیاں کر رہی ہے جنہوں نے دنیا کے سب سے بدبودار پھول کے پودے کو باغ سے اکھاڑ لیا ہے۔ اگر اس پودے کے سائز کی بات کی جائے تو اس کا قد کئی فٹ پر مشتمل ہوتا ہے، اور دیکھنے میں اس کا پورا پودا ہی اس کا پھول ہے۔ اس کے کئی فٹ پر مشتمل سائز اور ناگوار بدبو کے باعث کچھ لوگوں نے اس کو پھول کے بجائے محض پودا قرار دینے پر زور دیا ہے تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعی ایک پھول ہے کیونکہ یہ بیج سے پودے پر کلی بننے اور پھر یہ پھوٹنے کے مراحل سے بھی گزرتا ہے اور اس کا سائنسی نام امورفوفالیس ٹائٹینیئم ہے۔ یہ نایاب پودا جسے ٹائٹن ایرم یا لاش کا پھول (کورپس فلاور) بھی کہا جاتا ہے، اپنی ناقابلِ برداشت بدبو کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے، اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ پھول ہر چند سال بعد چند دن کے لیے ظاہر ہوتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اس کے تقریباً ایک ہزار پودے باقی رہ گئے ہیں اور اس پودے کا پھول صرف 24 گھنٹے تک کِھلا رہتا ہے۔ اس پھول کی بدبو کی شدت کے حوالے سے لوگوں کا کہنا ہے کہ کھلنے کے دوران یہ ایسی ناگوار بدبو خارج کرتا ہے جیسی کسی کے گیلے موزے، گرم بلی کے کھانے اور سڑتی ہوئی جانور کی لاش سے آتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بدبو دار پھول کا پودا ’ڈیوڈ‘ آخری بار سال 2021 میں کِھلا تھا، لہٰذا اب اس کے دوبارہ کھلنے کا وقت قریب تھا کہ چوروں نے اسے اس مقام سے ہی غائب کردیا۔ سائنس دانوں نے اس پھول کی بدبو کا راز بھی جان لیا ہے۔ ڈارٹ ماؤتھ یونیورسٹی کے ماہرین نے 2024 میں تحقیق کے دوران بتایا کہ پھول کی ایک خاص حرارتی حرکت کی وجہ سے یہ مختلف کیمیائی مرکبات خارج کرتا ہے، جن میں ڈائی میتھائل ٹرائی سلفائیڈ، ڈائی میتھائل ڈسلفائیڈ، ٹرائی میتھائل امین، آئزو ویلیرک ایسڈ اور انڈول شامل ہیں۔ اور اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ یہ کیمیکلز کس چیز کی بو دیتے ہیں تو ان کی خوشبو نہیں بلکہ بدبو کچھ سڑے ہوئے پنیر، لہسن، سڑی ہوئی مچھلی، پسینے والے موزے اور فضلہ جیسی ہے۔ یہی نہیں یہ پھول پیوٹریسین نامی مرکب بھی خارج کرتا ہے جو سڑی ہوئی لاشوں سے نکلنے والی بدبو جیسا ہوتا ہے۔

Source: Social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments