National

دہلی کی مقامی عدالت نے میدھا پاٹیکر کے لیے ایک سال کے پروبیشن کا حکم دیا

دہلی کی مقامی عدالت نے میدھا پاٹیکر کے لیے ایک سال کے پروبیشن کا حکم دیا

نئی دہلی، 8 اپریل : دہلی کی مقامی عدالت نے دہلی کے ایل جی ونے کمار سکسینہ کی طرف سے دائر کردہ ہتک عزت کے مقدمہ میں منگل کے روز نرمدا بچاؤ آندولن کی لیڈر اور سماجی کارکن میدھا پاٹیکر کی سزا پر روک لگا دی اور انہیں ایک سال تک پروبیشن پر رہنے کا حکم دیا۔ عدالت نے آج کیس کی سماعت کے بعد سماجی کارکن میدھا پاٹیکر کو اس شرط پر ایک سال کے لیے پروبیشن پر رہنے کا حکم دیا کہ وہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمے میں بہتر اخلاق مندی کا بانڈ پیش کریں۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل سیشن جج (اے ایس جے) وشال سنگھ نے سماجی کارکن پاٹیکرکی درازی عمر کو دیکھتے ہوئے ان پر عائد جرمانہ کو 10 لاکھ روپے سے کم کر کے 1 لاکھ روپے کر دیا۔ مسٹر ونے سکسینہ نے 2001 میں پاٹیکر کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس وقت وہ احمد آباد میں قائم غیر سرکاری تنظیم (این جی او) نیشنل کونسل فار سول لبرٹیز کے سربراہ تھے۔ مسٹر سکسینہ نے پاٹیکر کے خلاف 25 نومبر 2000 کو 'محب وطن کا اصلی چہرہ' کے عنوان سے پریس نوٹ جاری کرکے انہیں بدنام کرنے کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ عدالت نے محترمہ پاٹیکر کو یہ بھی ہدایت دی تھی کہ وہ 8 اپریل کو عدالت کے سامنے ذاتی طور پر حاضر ہو کر سزا کے حکم پر اپنے خیالات پیش کریں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس (جے ایم ایف سی) نے مئی 2024 میں پاٹیکر کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے مسٹر سکسینہ (موجودہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر) کو بدنام کرنے پر یکم جولائی 2024 کو سزا اور جرمانے کا فیصلہ سنایا۔ جے ایم ایف سی نے شکایت کنندہ مسٹر سکسینہ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے نرمدا بچاؤ آندولن کی کارکن میدھا پاٹیکر کو پانچ ماہ کی قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ جرمانے کی ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں، محترمہ پاٹیکر کو تین ماہ کی سادہ قید کی اضافی سزا بھگتنے کا حکم دیا گیا۔ تاہم عدالت نے پاٹیکر کی پروبیشن پر رہائی کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ پاٹیکر نے وی کے سکسینہ کے خلاف انڈین سول ڈیفنس کوڈ (BNS) 2023 کی دفعہ 415(3) کے تحت شکایت درج کرائی ہے، جس میں سکسینہ بمقابلہ میدھا پاٹیکر کے عنوان سے کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس کی طرف سے سنائے گئے 24 مئی 2024 کے فیصلے اور یکم جولائی 2024 کو سنائے گئی سزا کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments