International

دلہن کی تلاش یا پھر جسمانی راحت کے لیے قائم مراکشی حمام کھلنے سے عوام بے حد خوش

دلہن کی تلاش یا پھر جسمانی راحت کے لیے قائم مراکشی حمام کھلنے سے عوام بے حد خوش

مراکش میں عوامی حماموں کی بندش کا بحران بالآخر حل ہونے لگا ہے اور حکام نے متعدد حماموں کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ حمام یا سپا مراکشی ثقافت کا اہم حصہ سمجھے جاتے ہیں، جو خشک سالی کے باعث کچھ عرصہ قبل سرکاری حکم کے تحت مکمل بند پا پھر ہفتے میں صرف 3 یا 4 دن تک محدود کر دیے گئے تھے۔ اس سے قبل خشک سالی کی لہر سے ملک شدید متاثر ہوا اور پانی سے متعلق اقتصادی سرگرمیاں جیسے کہ حمام، کار واش اور زراعت محدود ہو کے رہ گئیں۔ حمام کھولنے کا فیصلہ مراکش میں ہونے والی حالیہ بارشوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ مراکش کی تفریحی صنعت کا یہ اہم شعبہ کورونا وبا کے بعد سے غیر فعال تھا، بعد میں پانی کی قلت کے باعث اس سیکٹر کو ایک ایسے بحران کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے سینکڑوں لوگ ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، اور مالکان معاشی بدحالی کا شکار ہونے لگے۔ مراکش کے متعدد شہروں میں مقامی مالکان اور اس سے وابستہ کاروباری افراد اس فیصلے سے کافی مطمئن ہوئے۔ زائرین کی طرف سے بھی اس کا بہت خیر مقدم کیا گیا۔ مراکش میں موسم سرما کے آغاز ہونے والا ہے اور اس موسم میں زیادہ تر لوگ حماموں کا رخ کرتے ہیں۔ حمام مراکش میں غسل اور جسمانی آرام کے لیے قدیم رسم مانی جاتی ہے۔ خواہ وہ روایتی ہو یا جدید، عوام کی اکثریت تفریحی مقاصد کے لیے یہاں کا رخ کرتی ہے۔ حمام اب نہ صرف جسمانی پاکیزگی کی جگہ ہے بلکہ کاروباری ملاقاتوں اور تنازعات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے ثالثی کی جگہ بھی بن چکی ہے۔ جبکہ بعض خواتین یہاں اپنے رشتہ داروں کے لیے دلہن کی تلاش بھی کرتی ہیں۔ اگرچہ آج حمام آرائش و زیبائش ، ڈیٹنگ اور سماجی ملاقاتوں کی جگہ بھی سمجھے جاتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ اس نے آرام کرنے اور تناؤ کو دور کرنے کے بنیادی مقصد کو برقرار رکھا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مراکش میں تقریباً 12,000 روایتی اور جدید حمام ہیں، جن میں 200,000 سے زیادہ افراد کام کرتے ہیں۔ مستند روایتی حمام رسومات اور کچھ قدرتی علاج کے علاوہ مساج اور سونا کی خدمات بھی فراہم کرتے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments