International

دبئی کی طرف سے دبئی میٹرو اور ٹرام پر بیٹری سے چلنے والے ای سکوٹرز پر پابندی

دبئی کی طرف سے دبئی میٹرو اور ٹرام پر بیٹری سے چلنے والے ای سکوٹرز پر پابندی

بیٹری سے چلنے والے ای سکوٹرز کو حفاظتی خدشات کی بنا پر جمعہ سے دبئی کے میٹرو اور ٹرام سسٹم میں لانے پر پابندی لگا دی گئی۔ جمعرات کو تادیر ایک اچانک اعلان میں شہر کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) نے کہا کہ یکم مارچ سے دبئی میٹرو اور دبئی ٹرام پر بیٹری سے چلنے والے موبائل سکوٹرز کی اجازت نہیں ہوگی۔ آخری لمحات میں قوانین کی تبدیلی کے اعلان سے جمعہ کی صبح متعدد مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ مسافروں نے اس تبدیلی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے رش کے اوقات میں ساتھی سواروں کو سکوٹر کے سائز اور غلط طریقے سےچلانے کی وجہ سے ہونے والی تکلیف میں کمی آئے گی۔ دبئی کی اتھارٹی نے ایکس (سابق ٹویٹر) پر کہا، "آپ کی اور دوسروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جمعہ یکم مارچ 2024 سے دبئی میٹرو اور دبئی ٹرام میں ای سکوٹر کا استعمال ممنوع ہو گا۔" مسافر اسٹیشن سے منزل تک اور اسی طرح ایک سے دوسرے مقام تک سفر کے لیے بڑے پیمانے پر ای سکوٹر استعمال کرتے ہیں۔ اگر پیدل چلنا ممکن نہ ہو تو اس پابندی کے ساتھ مسافروں کو متبادل طریقوں پر انحصار کرنا ہو گا بشمول بیٹری سے چلنے والی کرائے کی سائیکلیں، بسیں، یا مہنگی ٹیکسیاں۔ اتھارٹی نے آن لائن سوال کے جواب میں وضاحت کی کہ بیٹری کے بغیر چلنے والی اور تہہ ہو جانے کے قابل (فولڈ ایبل) سائیکلوں کی اجازت ہے اگر وہ مخصوص طول و عرض کے اندر ہوں۔ 14 فروری کو ایک غیر معمولی واقعہ میں ایک ای سکوٹر سے نکلنے والے دھوئیں کی وجہ سے میٹرو سروس میں تھوڑا سا خلل پڑا۔ آر ٹی اے نے غیر فعال میٹرو اسٹیشن کو ایک گھنٹے کے لیے بند کر دیا اور مسافروں کا رخ قریبی اسٹیشنوں کی طرف موڑ دیا۔ گاڑیوں پر انحصار کرنے والے خلیجی شہر میں بہت سے لوگوں کے لیے ای سکوٹر آمد و رفت کے آخری مرحلے کا ایک مقبول انتخاب بن گیا ہے جہاں عوامی ریل کا نظام بخوبی منسلک لیکن محدود ہے۔ کچھ نجی کمپنیوں نے فی گھنٹہ کرایہ کے اختیارات کے ساتھ ای سکوٹر اسٹینڈز قائم کیے ہیں۔ کئی واقعات اور حادثات کی وجہ سے ای سکوٹر ایک حفاظتی مسئلہ رہے ہیں۔ گارڈین کی ایک رپورٹ کے مطابق مثلاً برطانیہ میں 2020 سے 2023 کے درمیان ای-بائیک اور ای-سکوٹر کی آگ سے آٹھ افراد ہلاک اور 190 زخمی ہوئے۔ لیتھیم آئن بیٹری پیک سے چلنے والے سکوٹرز میں زیادہ گرم ہونے کا خطرہ ہوتا ہے اور یہ چند ثانیوں میں زہریلا دھواں چھوڑ سکتے ہیں۔ کوالٹی کنٹرول کے مسائل اور چارجنگ میں آنے والے مسائل بڑے پیمانے پر غیر منظم برقی نقل و حرکت کی مارکیٹ کے اہم خدشات میں سے ہیں۔ دبئی میں ای سکوٹر استعمال کرنے والوں کے لیے سخت قوانین ہیں۔ 2022 میں آر ٹی اے نے سواروں کے لیے لازمی لائسنس کا آغاز کیا۔ 16 سال سے کم عمر افراد کو الیکٹرک بائیک یا ای سکوٹر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ کچھ مخصوص علاقے ہیں جہاں ای سکوٹر چلائے جا سکتے ہیں۔ سوار کے لیے رفتار کی حدود پر عمل کرنا اور حفاظتی لباس پہننا بھی لازمی ہے۔ ان اصولوں پر عمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں مالیاتی جرمانہ ہو سکتا ہے۔ جمعرات کو آر ٹی اے نے اعلان کیا کہ وہ ایک سمارٹ روبوٹ کی آزمائش شروع کرے گا جو بائیکرز اور ای سکوٹر استعمال کرنے والوں کی خلاف ورزیوں کا سراغ لگا سکتا ہے۔ یہ مبینہ طور پر 85 فیصد سے زیادہ درستگی کے ساتھ خلاف ورزیوں کی نشاندہی اور پانچ سیکنڈ میں ڈیٹا فراہم کر سکتا ہے اور یہ دو کلومیٹر کے فاصلے تک نگرانی کرتا ہے۔ اس کی آزمائش جمیرہ 3 کے ساحلی علاقے میں کی جائے گی۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments