ایک نئے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ میں 50 فیصد کے قریب افراد اسرائیل-فلسطین تنازعے کی وجہ سے دوستی ختم کرنے تک پر آمادہ ہیں۔ عرب نیوز کے مطابق تھنک ٹینک ’مور اِن کامن‘ نے اکتوبر میں دو ہزار برطانوی شہریوں کا سروے کیا اور معلوم ہوا کہ فلسطین کے حامی 43 فیصد افراد اسرائیل کے حق کی گئی کسی بھی سوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے اپنی دوستی ختم کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ اسی طرح 46 فیصد اسرائیل کے حامیوں نے کہا کہ وہ بھی فلسطین کی حمایت کرنے والے اپنے دوستوں کے ساتھ ایسا ہی کر سکتے ہیں۔ قریباً 75 فیصد افراد نے بتایا کہ وہ اس مسئلے پر آن لائن گفتگو کرتے ہوئے غیرآرام دہ محسوس کرتے ہیں، جبکہ 30 فیصد دوستوں کے ساتھ اس موضوع پر بات چیت کرنے میں بھی جھجک محسوس کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ 67 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ دونوں جانب کی کچھ عوامی ریلیوں پر ان کی ’خلل انگیزی‘ کے باعث پابندی لگنی چاہیے۔ ’مور اِن کامن‘ کے مطابق احتجاج کے لیے عوامی برداشت کم ہوتی جا رہی ہے، دو تہائی برطانوی اب سمجھتے ہیں کہ کچھ مظاہرے اتنے خلل ڈالنے والے ہیں کہ انہیں ہونے نہیں دینا چاہیے۔ غزہ پر مسلسل احتجاج نے سرگرم کارکنوں کے خلاف ردعمل میں اضافہ کیا ہے۔‘ غزہ جنگ کے آغاز (7 اکتوبر 2023) سے اب تک اسرائیل کے لیے ہمدردی میں کمی آئی ہے۔ سروے میں صرف 14 فیصد افراد اسرائیل کے لیے نرم گوشہ رکھتے تھے، جو نومبر 2023 کے 16 فیصد سے کم ہے۔ فلسطینیوں کے لیے ہمدردی 26 فیصد تھی، 27 فیصد نے کہا کہ وہ کسی طرف نہیں، اور 18 فیصد نے دونوں جانب ہمدردی ظاہر کی۔ باقی غیرفیصلہ کن تھے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی