International

بدعنوانی کا جُرم، چین نے اعلیٰ رینک کے دو فوجی جنرل برطرف کر دیے

بدعنوانی کا جُرم، چین نے اعلیٰ رینک کے دو فوجی جنرل برطرف کر دیے

چین نے بدعنوانی کے جرم کی پاداش میں اعلیٰ رینگ کے مزید دو جنرلز کو فوج اور حکمراں کمیونسٹ پارٹی سے نکال دیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے چین کی حکومت سے جانب سے ان برطرفیوں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ اقدام نو اعلیٰ فوجی افسران کے خلاف جاری بدعنوانی کی تحقیقات کا حصہ ہے۔ یہ اقدام صدر شی جن پنگ کی قیادت میں گزشتہ ایک دہائی سے جاری بدعنوانی کے خلاف مہم کا تسلسل ہے جس کا مقصد پارٹی اور ریاست کے تمام شعبوں میں شفافیت کو فروغ دینا ہے۔ چینی وزارت دفاع کے ترجمان ژانگ شیاوگانگ کے مطابق سینٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی) کے نائب چیئرمین ہی ویڈونگ ان نو افراد میں شامل ہیں جنہیں ’سنگین خلاف ورزیوں‘ کے باعث فوج سے نکالا گیا۔ ہی ویڈونگ مارچ سے عوامی سطح پر نظر نہیں آئے تھے جس سے ان کے بارے میں قیاس آرائیاں جنم لے رہی تھیں تاہم ان کے خلاف کسی قسم کی باضابطہ تحقیقات کا اعلان اس سے قبل نہیں کیا گیا تھا۔ حکومت کے تازہ بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ اس وقت ہی ویڈونگ کہاں ہیں۔ اس کے علاوہ فوج کے سیاسی امور کے سابق سربراہ میاؤ ہوا کو بھی ان کے عہدے سے باضابطہ طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔ ریاستی میڈیا نے جون میں ان کی برطرفی کی تصدیق کی تھی۔ ژانگ شیاوگانگ کے مطابق ان میں سے آٹھ افراد کو کمیونسٹ پارٹی کی رکنیت سے بھی محروم کر دیا گیا ہے حالانکہ وہ پہلے پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن رہ چکے ہیں۔ صدر شی جن پنگ نے بدعنوانی کو ’کمیونسٹ پارٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ’بدعنوانی کے خلاف جنگ اب بھی سنگین اور پیچیدہ معاملہ ہے۔‘ حکومت کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی صاف شفاف حکمرانی کے فروغ کا باعث بن رہی ہے جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ صدر شی جن پنگ کے سیاسی مخالفین کو ہٹانے کا ایک ہتھکنڈا بھی ہے۔ وزارت دفاع کے ترجمان ژانگ شیاوگانگ نے کہا کہ ’ہی ویڈونگ، میاؤ ہوا اور دیگر افراد کو سخت سزا دینا ایک مرتبہ پھر اس بات کا مظہر ہے کہ پارٹی کی مرکزی کمیٹی اور سی ایم سی بدعنوانی کے خلاف جنگ میں پرعزم ہیں۔‘

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments