ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی کی بیٹی کی شادی کے موقعے پر پہنے گئے عروسی لباس کی وجہ سے انہیں سخت تنقید کا سامنا ہے، اگرچہ یہ شادی گذشتہ سال کے موسمِ بہار میں ہوئی تھی، لیکن حال ہی میں منظر عام پر آنے والی نئی ویڈیو نے ایران میں سوشل میڈیا پر زبردست بحث چھیڑ دی ہے۔ ویڈیو میں ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر علی شمخانی اپنی بیٹی کا ہاتھ تھامے شادی ہال میں داخل ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ دلہن نے کھلے گلے والا لباس پہن رکھا ہے اور اس کے بال کندھوں پر بکھرے ہوئے ہیں، جب کہ ہال میں مہمانوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ ویڈیو سامنے آتے ہی ایرانی شہریوں نے سوال اٹھایا کہ جب عام خواتین اور لڑکیوں کو زبردستی حجاب پہننے پر مجبور کیا جاتا ہے اور ان پر سخت لباس کے قوانین نافذ ہیں، تو پھر حکومتی اہلکاروں کے اہلِ خانہ پر یہ قوانین کیوں لاگو نہیں ہوتے؟ بعض سوشل میڈیا صارفین نے طنزیہ تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ "اخلاقی پولیس، بے روزگاری اور غربت عوام کا حصہ ہیں، جبکہ شاہانہ تقریبات عوام کے پیسوں سے حکمرانوں کا حق بن چکی ہیں"۔ اتوار کے روز عبرانی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے نام سے منسوب ایک فارسی اکاؤنٹ نے بھی سماجی پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شادی کی ویڈیو شیئر کی اور لکھاکہ "شمخانی کی بیٹی کو تاخیر سے ہی سہی، شادی کی مبارکباد!"۔ علی شمخانی ماضی میں ایران کی مصلحتِ نظام کونسل کے رکن رہ چکے ہیں۔ وہ گذشتہ سال جون میں اسرائیلی حملے میں زخمی ہوئے تھے۔ اسی دوران ان کی بیٹی کی شادی تہران کے ایک معروف ہوٹل میں ہونے پر انہیں پہلے بھی شدید عوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی