امریکہ نے نئی حقیقتوں اور ایرانی فوجی اور جوہری تنصیبات کے خلاف فوجی کارروائیوں کے نتائج کا سامنا کرنا شروع کر دیا ہے۔ ان حقائق سے "ایران کے مسئلے" کے اگلے مرحلے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان سے کیسے نمٹیں گے، اس حوالے سے کچھ واضح نہیں ہے۔ B-2 بمبار طیاروں کے جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ وہ مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ تاہم امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے سی آئی اے کی قیادت میں، "اہم نقصان" کی بات کی۔ اس کے بعد بدھ کو پینٹاگون کے ترجمان نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام دو سال کے لیے پیچھے چلا گیا ہے۔ تاہم امریکی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے العربیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی طاقت اور صلاحیتوں کے مقابلے میں کمزور ہو چکا ہے۔ دوسرے امریکی حکام کی طرح جو گزشتہ مہینوں اور ہفتوں میں ایرانیوں پر ہونے والی تباہی کی فہرست بناتے ہیں، وہ اپنی تقریر کے آغاز میں حزب اللہ اور لبنان میں اس کے نقصانات، شام میں اسد حکومت کے خاتمے اور حوثیوں کے خلاف امریکیوں کی جانب سے شروع کیے گئے متعدد حملوں کا ذکر کرتے ہوئے اپنی تقریر کے آغاز میں اشارہ کرتے ہیں کہ ایران اپنے ہتھیار کھو چکا ہے۔ اسرائیلی طیاروں کے ایرانی فضائی دفاع بالخصوص راڈار پر حملے کے بعد ایرانیوں نے اپنی تنصیبات کا دفاع کرنے کی اپنی فوجی صلاحیت بھی کھو دی۔ ایران نے مسلح افواج، پاسداران انقلاب اور سکیورٹی سروسز میں بھی بڑی تعداد میں اعلیٰ افسران کو کھو دیا ہے۔ ایک امریکی اہلکار نے العربیہ کو بتایا کہ امریکی اور اسرائیلی بمباری نے ایک اہم چیز کو تباہ کر دیا ہے۔ اہلکار نے کہا اس نے اس تصور کو تباہ کر دیا ہے کہ ایرانیوں کو استثنیٰ حاصل ہے۔ عہدیدار نے کہا یہ خیال ہے کہ وہ ہماری پہنچ سے باہر ہیں، وہ مضبوط ہیں اور انہیں مارا نہیں جا سکتا تو سچ یہ ہے کہ وہ ایسا نہیں ہے۔ ایک امریکی عہدیدار نے العربیہ کو تصدیق کی کہ جوہری منصوبہ مکمل طور پر تباہ نہیں ہوا ہے اور یہ ایک ناممکن مقصد ہے کہ اسے فضائی حملوں کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہو۔ بلکہ یہ کہنا پڑے گا کہ ایرانی جوہری منصوبہ کمزور ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ چند ہفتوں کے اندر ایران کو اپنے فوری ہدف کو حاصل کرنے سے روکنے میں کامیاب رہا، ایران کا ہدف چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار حاصل کرنا تھا، اب اس کے انفراسٹرکچر کا بڑا حصہ تباہ ہو چکا ہے۔ امریکی اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ایران بہت کمزور ہوچکا ہے اور ایک نئی حقیقت سامنے آئی ہے۔
Source: social media
برطانیہ میں لیبر پارٹی کو بڑا دھچکا
جنگ کے بعد پہلی بین الاقوامی فضائی کمپنی کی پرواز کی تہران ایئرپورٹ پر لینڈنگ
جرمنی کا افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا منصوبہ، اقوامِ متحدہ کی جانب سے تنقید
غزہ کے لوگ جنہم سے گزر چکے ہیں، میں ان کے لیے سلامتی چاہتا ہوں : ٹرمپ
امریکا میں طیارہ لینڈنگ کے دوران جنگل میں گر کر تباہ
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں 100 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا: اسرائیل
زیمبیا: جنگلی ہتھنی کا حملہ، 2 خواتین سیاح ہلاک
غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 18 فلسطینی شہید ہوگئے
حکومت اور فوج کے درمیان کشیدگی، اسرائیلی وزیر اعظم اپنے چیف آف سٹاف پر چلا اٹھے
’ہماری زبان بولتے ہیں،‘ نیو یارک میئر کے امیدوار ظہران ممدانی کی لَو سٹوری سے جین زی متاثر