پرتگال کی پارلیمنٹ نے انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے پیش کردہ چہرے کے نقاب پر پابندی کے بل کی منظوری دے دی۔ پرتگال نے زیادہ تر عوامی مقامات پر "جنسی یا مذہبی مقاصد” کے لیے استعمال ہونے والے چہرے کے نقاب پر پابندی کے بل کی منظوری دے دی ہے جس کی تجویز انتہائی دائیں بازو کی چیگا پارٹی نے پیش کی تھی۔ اس بل میں مسلمان خواتین کے پہننے والے برقعوں اور چہرے کے نقاب کو نشانہ بنایا گیا۔ پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے اس بل کے تحت، عوام میں چہرے کا نقاب پہننے پر مجوزہ جرمانے 200 سے 4,000 یورو ($234-$4,670) تک ہوں گے۔ کسی کو زبردستی پہنانے یا مجبور کرنے پر تین سال تک قید کی سزا ہو گی۔ البتہ ہوائی جہازوں، سفارتی احاطوں اور عبادت گاہوں میں چہرے کے پردے کی اجازت ہوگی۔ اگر قانون پر دستخط کیے جاتے ہیں تو یہ پرتگال کو ان یورپی ممالک کی فہرست میں شامل کر دے گا بشمول فرانس، آسٹریا، بیلجیم اور ہالینڈ، جن پر پہلے ہی مکمل یا جزوی پابندیاں ہیں۔ صدر مارسیلو ریبیلو ڈی سوسا اب بھی بل کو ویٹو کر سکتے ہیں یا اسے نظرثانی کے لیے آئینی عدالت میں بھیج سکتے ہیں۔
Source: Social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی