International

اسرائیلی بمباری کی وارننگ کے بعد مصری سینا کا علاقہ زلزلے سے لرز اٹھا

اسرائیلی بمباری کی وارننگ کے بعد مصری سینا کا علاقہ زلزلے سے لرز اٹھا

اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کی زیر زمین سرنگوں اور تنصیبات پر بمباری کی وجہ سے زلزلے کے امکان کی اطلاعات کے چند روز بعد مصر میں جنوبی سیناء گورنری میں جمعرات کی صبح شدید زلزلے کی اطلاعات ہیں۔ عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ مصری شہر شرم الشیخ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جسے شہر کے مکینوں نے محسوس کیا۔ قومی ادارہ برائے فلکیاتی تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر طحہ رابح نے بتایا کہ زلزلہ شرم الشیخ شہر سے 12 کلومیٹر شمال مشرق میں آیا اور اس کی شدت تقریباً 4.2 ڈگری تک تھی۔ یہ پیش رفت اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی کے ایک بیان کے چند دن بعد سامنے آئی ہے، جس میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کی زیر زمین "اسٹریٹیجک تنصیب" کو تباہ کرنے کے لیے 400 ٹن دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔ اردنی سیسمولوجیکل آبزرویٹری نے جمعرات کو عمان کے وقت کے مطابق 7:35 پربتایا کہ خلیج عقبہ کے جنوب میں 6 کلومیٹر کی گہرائی کے ساتھ ریکٹر اسکیل پر 4.1 کی شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔ اردنی آبزرویٹری نے بتایا کہ زلزلہ عقبہ سے 150 کلومیٹر جنوب میں اور شرم الشیخ سے 9 کلومیٹر مشرق میں آیا تھا۔اس نے مزید کہا کہ یہ زلزلہ بحیرہ مردار میں بھی محسوس کیا گیا تاہم اس طرح کے زلزلے ٹھوس انفراسٹرکچر کو متاثر نہیں کرتے۔ اسرائیلی فوج نے ایک سابقہ بیان میں بتایا تھا کہ لبنان میں بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے اسرائیل کے بڑے علاقوں میں زلزلے کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے ایک ویڈیو ریکارڈنگ شائع کی ہے جس میں سرحد پر بڑے دھماکوں کو دکھایا گیا ہے۔ اس وقت قاہرہ یونیورسٹی میں ارضیات اور آبی وسائل کے پروفیسر ڈاکٹر عباس شراقی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ اور الحدث ڈاٹ نیٹ کو دیے گئے بیانات میں بتایا کہ انجینیرنگ یا فوجی بمباری زلزلے کا باعث بنتے ہیں جن کی طاقت مقدار کے مطابق مختلف ہوتی ہے۔ بحیرہ مردار ارضیات کے پروفیسر نے نشاندہی کی کہ اسرائیل، اردن، لبنان اور شام کی طرح بحیرہ مردار کے کنارے واقع ہے، جو کہ افریقی کنارے اور بحیرہ احمر کے ساتھ قدرتی زلزلے کا علاقہ ہے۔ اس سے قبل مصر میں فلکیاتی تحقیق کے قومی ادارے کے حکام نے تصدیق کی تھی کہ ملک میں روزانہ زلزلے کے جھٹکے دیکھے جاتے ہیں جن کی نگرانی اور ریکارڈ کی جاتی ہے، لیکن وہ محسوس نہیں ہوتے اور شہری انہیں محسوس نہیں کرتے۔ انھوں نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو دیے گئے بیانات میں کہا تھا کہ مصری سرزمین پر آنے والے زلزلوں کی نوعیت اوسطا کم ہوتی ہے۔ ملک کے شمال اور مشرق کے علاقے زلزلے کے لیے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ہیں لیکن شہری ان زلزلوں کو کم ہی محسوس کرتے ہیں۔ حکام نے اس بات پر زور دیا کہ مصر میں آنے والے 90 فیصد زلزلے ناقابل فہم ہوتے ہیں، کیونکہ ان کی شدت ریکٹر اسکیل پر 2 سے کم ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا وقتاً فوقتاً زلزلے آتے رہتے ہیں اور ان کا اصل منبع ہیلینک آرک یا مصر کی سرزمین سے باہر ہوتا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments