International

اسرائیل نے غزہ میں تعیناتی کی جگہوں پر نشانی لگا کر نزدیک آنے سے خبردار کردیا

اسرائیل نے غزہ میں تعیناتی کی جگہوں پر نشانی لگا کر نزدیک آنے سے خبردار کردیا

اسرائیل نے اپنی افواج کی تعیناتی کی جگہیں ظاہر کرنے کے لیے نشان لگا دیے ہیں اور ان نشانات کے قریب جانے کے حوالے سے خبردار بھی کیا ہے۔ اس سلسلے میں اسرائیلی وزیر دفاع یسرائيل کاتز نے ہدایت کی کہ غزہ میں یلو لائن پر نشانیاں لگائی جائیں۔ انھوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا "غزہ میں یلو لائن کو عبور کرنے کی کسی بھی کوشش سے فائرنگ کے ذریعے نمٹا جائے گا"۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیلی نشانیاں اسرائیلی افواج کی تعیناتی کی جگہوں کی نشان دہی کے لیے ہیں۔ دو دن قبل وزیر دفاع کے دفتر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کاتز نے جنگ کے دوبارہ شروع ہونے کی صورت میں 'حماس کو شکست دینے' کے لیے فوج کو ایک جامع منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اسی سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو 'سی این این' سے گفتگو میں کہا کہ اگر حماس جنگ بندی کے معاہدے کی پابند نہ رہی تو وہ اسرائیلی افواج کو غزہ کی پٹی میں لڑائی دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے پر غور کریں گے۔ ٹرمپ نے سی این این سے ایک مختصر فون کال کے ذریعے بات کی۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ اگر حماس اسلحہ چھوڑنے سے انکار کر دے تو کیا ہو گا، اس پر امریکی صدر کا جواب تھا کہ "ایک لفظ کہنے کی دیر ہے، اسرائیل فوراً ان گلیوں میں واپس آ جائے گا۔ اگر اسرائیل غزہ میں داخل ہو کر اُنھیں ختم کر سکتا ہے تو وہ کر دیں گے"۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت آئندہ ایک پُر امن مرحلے کی امید رکھتے ہیں۔ تاہم اُنھوں نے زور دیا کہ امریکی صدر کی شرائط 'بہت واضح' ہیں، یعنی حماس کو اپنا اسلحہ ترک کرنا ہو گا اور اپنی عسکری صلاحیتوں سے محروم ہونا ہوگا، ورنہ "جہنم پھٹ پڑے گی"۔ نیتن یاہو نے بتایا کہ زندہ رہنے والے یرغمالیوں کی بازیابی کے بعد اگلا قدم اسلحہ لینا اور غزہ سے عسکری نیٹ ورک کے خاتمے کا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ "پہلے حماس کو اپنا اسلحہ ترک کرنا ہوگا اور دوسرے مرحلے میں یہ یقینی بنایا جائے گا کہ غزہ میں ہتھیار بنانے کی فیکٹریاں نہیں ہیں اور اسلحہ اسمگل نہیں ہو رہا ... یہی اسلحے سے دست برداری ہے"۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ حماس نے اپنا اسلحہ چھوڑنے سے انکار کیا ہے، جبکہ ٹرمپ نے منگل کو خبردار کیا تھا کہ "اگر حماس اپنا اسلحہ نہ چھوڑے تو ہم خود اُن کا ہتھیار ختم کر دیں گے"۔ نیتن یاہو کے مطابق "یہ جلد اور شاید طاقت کے ساتھ ہو گا، مگر وہ اپنا اسلحہ چھوڑ دیں گے"۔ نیتن یاہو نے ٹرمپ کے بیان "جہنم پھٹ پڑے گی" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا "خیر، میری امید ہے کہ ایسا نہ ہو۔ میں امید کرتا ہوں ہم یہ سب پُر امن طریقے سے کر سکیں اور ہم یقیناً اس کے لیے تیار ہیں"۔ ٹرمپ کے منصوبے میں اسرائیل کا غزہ کی پٹی کے کچھ حصوں سے انخلا اور یہ شق بھی شامل تھی کہ وہاں فوری طور پر مکمل طور پر امداد بھیجی جائے، کیونکہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام قحط کا شکار ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments