بوسٹن، ایٹلانٹا، شکاگو، واشنگٹن اور لاس اینجلس سمیت متعدد شہروں میں امریکہ کے مختلف شہروں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتدارپسندانہ پالیسیوں کے خلاف بہت بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے جن میں دسیوں لاکھ افراد نے شرکت کی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ بھر میں 2600 احتجاجی اجتماعات ہوئے جن میں مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں "بادشاہت نامنظور" اور "بادشاہوں کے مخالف ہیں" جیسے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق دسیوں لاکھ افراد نے صدر ٹرمپ مخالف مظاہروں میں حصہ لیا اور ٹرمپ انتظامیہ کی بد عنوانی اور نا اہلی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مختلف امریکی شہروں میں بیک وقت ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں "حکومت کو ہٹاؤ" "خطرہ، خطرہ اور وائٹ ہاؤس میں حملہ آور ہے" جیسے نعرے لگائے گئے۔ مظاہرین آزادی اظہار اور مہاجروں کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کی شدت پسندانہ پالیسیوں پر شدید احتجاج کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے امریکہ کو ایک پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے اور وہ خود آمر بنے بیٹھے ہیں۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی