ایرانی ڈیزاسٹر مینجمنٹ تنظیم کے سربراہ محمد حسن نامی کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کریش ہونے سے آگ لگنے کے باوجود صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر تمام افراد کی لاشیں قابل شناخت ہیں اور اس لیے ڈی این اے ٹیسٹ کی ضرورت نہیں رہی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ بہتر حالت میں آیت اللّٰہ محمد علی آل ہاشم کی لاش ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہونے کے ایک گھنٹے بعد تک وہ زندہ رہے اور انہوں نے صدارتی آفس کے سربراہ غلام حسین اسماعیلی کو ٹیلی فون کرکے بات بھی کی تھی۔ دوسری جانب ایران کی ہلال احمر سوسائٹی کے سربراہ پیر حسین نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرنے کے لیے ایران نے بیرونی امداد پر انحصار کیا۔ ایک انٹرویو میں پیر حسین نے کہا کہ تلاش اور ریسکیو کا تمام تر عمل ایرانی حکام اور ایرانی ڈرونز کی مدد سے کیا گیا، ہیلی کاپٹر کا ملبہ پیر کی صبح پانچ بجے ملا تھا۔
Source: social media
ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے سے پہلے شمالی کوریا کے ایک دن میں کئی میزائل تجربے
’احساسِ جُرم‘، اسرائیل کے بعض فوجیوں کا غزہ میں لڑائی سے انکار
فلسطین میں بہت سے بے گناہ لوگ مارے گئے: امریکی صدر جوبائیڈن
جنوبی افریقہ کی غیر قانونی سونے کی کان میں 100 مزدوروں کی موت
لاس اینجلس میں ’گلابی‘ پاؤڈر کیوں پھینکا جارہا ہے؟
غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ 7 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کرنے پر اتفاق
غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ 7 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کرنے پر اتفاق
چین کا ممکنہ پابندی کے تناظر میں ٹک ٹاک یو ایس آپریشنز ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور
غزہ میں ملٹری آپریشن کے دوران اسرائیلی فوجی کے 5 اہلکار دھماکے میں ہلاک؛ 10 زخمی
کویت میں شب معراج پر 3 دن کی چھٹیاں ملیں گی
میں نے اپنا سامان اور فرنیچر پیک کرکے وائٹ ہاؤس واپسی کی تیاری کرلی ہے: میلانیا ٹرمپ
غزہ جنگ بندی مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے: قطر
حسینہ واجد کی بھانجی برطانوی وزیر بدعنوانی کے الزامات پر مستعفی
سوڈان: ام درمان میں گولا باری سے 120 افراد ہلاک، جنگ شدت اختیار کر گئی