International

تشریق کا تیسرا دن: حجاج کرام کا منیٰ کو الوداع، مناسک حج کا اختتام

تشریق کا تیسرا دن: حجاج کرام کا منیٰ کو الوداع، مناسک حج کا اختتام

جن حجاج کرام کو منی سے نکلنے کی جلدی نہیں ہوتی وہ بارہ ذو الحجہ کو منی سے نہیں جاتے اور منیٰ کو تیرہ ذو الحجہ کو الوداع کہتے ہیں۔ یہ ایام تشریق کے تیسرے دن ہوتا ہے۔ عازمین حج نے آج پیر کو حج کے آخری دن تین جمرات کی رمی کی اور پھر منی سے روانہ ہوئے۔ یہ حجاج کرام کرام اب مکہ مکرمہ میں طواف وداع کریں گے اور اپنے ملکوں کو چلیں جائں گے۔ ایک متعلقہ پیش رفت میں سعودی وزیر داخلہ اور سپریم حج کمیٹی کے چیئرمین شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے اس سال منظور شدہ حج منصوبوں کی کامیابی کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے کہا یہ کامیابی مسلسل ترقی، ابتدائی منصوبہ بندی، موثر نفاذ، اور مسلسل نگرانی کے ساتھ ساتھ عازمین اور حج مشنز کی جانب سے ٹیکنالوجی، تعاون، اور آگاہی کے بہترین استعمال کے ذریعے حاصل کی گئی۔ سعودی وزارت صحت اور حصہ لینے والے شعبوں کی جانب سے لاگو کی گئی صحت کی تیاریوں نے اعلیٰ ترین احتیاطی، علاج معالجے اور ہنگامی معیارات پر مبنی ایک جامع منصوبے کے نفاذ کے ذریعے حجاج کی صحت اور معیار زندگی کے تحفظ میں اپنی تاثیر کا مظاہرہ کیا۔ وزارت نے بین الاقوامی ایجنسیوں کے ساتھ جلد مل کر صحت کے خطرات کا تجزیہ کیا۔ میننجائٹس، زرد بخار، پولیو، اور انفلوئنزا جیسی لازمی ویکسینیشن نافذ کی گئی۔ مزید برآں وزارت نے "مکہ روڈ" اقدام کے اندر (14) آؤٹ لیٹس کے ذریعے (50) ہزار سے زیادہ صحت کی خدمات فراہم کیں۔ ان سروسز میں پیچیدہ جراحی کے طریقہ کار اوپن ہارٹ اور کیتھیٹرائزیشن بھی شامل تھے۔ وزارت صحت نے 900 سے زیادہ ایمبولینسز، 11 انخلاء کے طیارے اور 71 ایمرجنسی پوائنٹس فراہم کر کے ضیوف الرحمن کو اعلیٰ ترین معیاری صحت کی خدمات فراہم کی ہیں۔ 7500 سے زیادہ پیرامیڈیکس کے ساتھ کیڈرز بھی مصروف عمل رہے۔ دور دراز کے طبی مشورے کے لیے "ورچوئل ہیلتھ ہسپتال" کو فعال کیا گیا تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments