National

سپریم کورٹ نے پولنگ کے مراکز پر ووٹروں کی تعداد بڑھانے کے معاملے میں الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی

سپریم کورٹ نے پولنگ کے مراکز پر ووٹروں کی تعداد بڑھانے کے معاملے میں الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی

نئی دہلی، 02 دسمبر : سپریم کورٹ نے پولنگ کے مراکز پر ووٹروں کی تعداد 1200 سے بڑھا کر 1500 کرنے کے فیصلے پر الیکشن کمیشن سے پیر کے روز وضاحت طلب کی ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور سنجے کمار کی بنچ نے اندو پرکاش سنگھ کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر الیکشن کمیشن کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل منیندر سنگھ سے کئی سوالات پوچھے۔ بنچ نے مسٹر سنگھ (الیکشن کمیشن) سے پوچھا کہ اگر 1500 سے زیادہ ووٹر پولنگ بوتھ تک پہنچیں گے تو ایسی صورتحال سے کیسے نمٹا جائے گا، جس پر مسٹر سنگھ نے کہا کہ ایسا فیصلہ کرنے سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں سے مشورہ کیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو مختصر حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی اور درخواست پر اگلی سماعت کے لیے 17 جنوری 2025 کی تاریخ مقرر کی۔ اس سے قبل 27 اکتوبر کو، سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک سنگھوی، درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے۔ انہوں نے دلیل دی تھی کہ ووٹروں کی تعداد 1,200 سے بڑھا کر 1,500 کرنے سے پسماندہ گروہوں کو انتخابی عمل سے باہر کر دیا جائے گا کیونکہ ایک شخص کو اپنا ووٹ ڈالنے میں زیادہ وقت لگے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر لمبی قطاریں اور طویل انتظار ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکیں گے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ (پولنگ سٹیشنوں پر ووٹروں کی تعداد میں اضافہ) من مانی ہے اور اعداد و شمار پر مبنی نہیں ہے۔ مفاد عامہ کی عرضی میں ملک بھر کے ہر حلقے کے ہر پولنگ اسٹیشن پر ووٹروں کی تعداد بڑھانے کی الیکشن کمیشن کی تجویز کو چیلنج کیا گیا ہے۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments