National

سونم وانگچک کی اہلیہ نے صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم سے شوہر کی فوری رہائی کی اپیل کی

سونم وانگچک کی اہلیہ نے صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم سے شوہر کی فوری رہائی کی اپیل کی

لہیہ،یکم اکتوبر:) لداخ کے معروف ماہر تعلیم اور ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی اہلیہ ڈاکٹر گیتانجلی جے انگمو نے اپنے شوہر کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے صدر جمہوریہ، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ، وزیر قانون اور لیفٹیننٹ گورنر لداخ کو خط تحریر کیا ہے جس میں سونم وانگچک کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر انگمو نے اپنے خط میں الزام لگایا کہ 26 ستمبر کو سونم وانگچک کو نیشنل سیکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کی دفعہ 3(2) کے تحت حراست میں لیا گیا اور بعد ازاں انہیں جودھپور، راجستھان کی سنٹرل جیل منتقل کر دیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ گرفتاری نہیں بلکہ ڈٹینشن ہے کیونکہ اس کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ خط کے مطابق، اب تک وانگچک کو نہ تو اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت دی گئی ہے اور نہ ہی فون پر بات کرائی گئی۔ ڈاکٹر انگمو نے کہا کہ وہ اپنے شوہر کی صحت کے حوالے سے شدید فکرمند ہیں کیونکہ حال ہی میں انہوں نے 15 روزہ بھوک ہڑتال کی تھی جس سے ان کی جسمانی حالت کمزور ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہمالین انسٹی ٹیوٹ آف الٹرنیٹوز لداخ (ایچ آئی اے ایل) کو بھی سخت نگرانی میں رکھا گیا ہے، طلبہ و اساتذہ پر سی آر پی ایف کی کڑی نظر ہے اور میڈیا کو وہاں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ دو اسٹاف ممبران کو بھی گزشتہ تین دنوں سے پولیس حراست میں رکھا گیا ہے۔ اپنے خط میں انہوں نے سونم وانگچک کو ’ایک محب وطن اور قوم دوست شہری‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی طور پر ملک کے لیے خطرہ نہیں ہیں بلکہ انہوں نے ہمیشہ لداخ کے عوام اور بھارتی فوج کے ساتھ کھڑے ہو کر خدمات انجام دی ہیں۔ ڈاکٹر انگمو نے صدر جمہوریہ سے اپیل کی کہ وہ مداخلت کر کے سونم وانگچک کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کریں۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments