یونیورسٹی میں جیو فزکس اور ٹیکٹونکس ڈویژن کی اسسٹنٹ پروفیسر ہیلن جینیسوزکی کا کہنا ہے کہ روس کے مشرقی ساحل کے نزدیک آنے والے زلزلے کا شمار ریکارڈ شدہ تاریخ کے دس شدید ترین زلزلوں میں ہوتا ہے۔ یو ایس جیولوجیکل سروے کے مطابق، 8.8 کی شدت کا یہ زلزلہ تاریخ کا چھٹا شدید ترین زلزلہ ہے۔ اس کے علاوہ، 2010 میں چلی کے بایوبیو میں آنے والا زلزلہ اور 1906 کا ایکواڈور کا زلزلہ بھی 8.8 کی شدت کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہیں۔ چلی کے زلزلے کے بارے میں یو ایس جی ایس کا کہنا ہے کہ کوئیری ہیو شہر کے قریب سمندر میں آنے والے اس زلزلے کے نتیجے میں 523 افراد ہلاک اور 370,000 سے زیادہ گھر تباہ ہوئے تھے۔ ایکواڈور کے زلزلے کے بارے میں یو ایس جی ایس کا کہنا ہے کہ اس زلزلے نے طاقتور سونامی کی لہروں کو جنم دیا تھا جو شمال میں سان فرانسسکو تک پہنچی تھیں۔ اس زلزلے کے نتیجے میں 1500 ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پانچواں شدید ترین زلزلہ 1952 میں روس کے کامچٹکا کرائی علاقے میں ہی آیا تھا۔ یہ ’دنیا کا پہلا ریکارڈ کیا گیا 9 شدت کا زلزلہ تھا۔‘ اس زلزلے نے ’ایک بڑے سونامی کو متحرک کیا جو ہوائی سے ٹکرایا اور اس کے نتیجے میں 10 لاکھ ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا۔‘
Source: Social media
کعبہ کی دیواروں سے لپٹے معتمرین کی روح پرور دعائیں، مطاف میں مسلسل صفائی جاری
پاک بھارت جنگ میں 5 طیارے مار گرائے گئے تھے، امریکی صدر
روس، 8.8 شدت کا شدید زلزلہ، سونامی لہریں ٹکرا گئیں
روس میں آنے والا زلزلہ ریکارڈ شدہ تاریخ کا چھٹا سب سے شدید زلزلہ ہے
حوثیوں کا کارگو بحری جہاز پر حملہ، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
اسلام آباد، راولپنڈی سمیت خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے
کعبہ کی دیواروں سے لپٹے معتمرین کی روح پرور دعائیں، مطاف میں مسلسل صفائی جاری
پاک بھارت جنگ میں 5 طیارے مار گرائے گئے تھے، امریکی صدر
روس، 8.8 شدت کا شدید زلزلہ، سونامی لہریں ٹکرا گئیں
روس میں آنے والا زلزلہ ریکارڈ شدہ تاریخ کا چھٹا سب سے شدید زلزلہ ہے