National

’ٹرمپ کا فون آیا اور نریندر جی فوراً سرینڈر ہو گئے‘، راہل گاندھی نے پاکستان سے جنگ بندی معاملہ پر کیا طنز

’ٹرمپ کا فون آیا اور نریندر جی فوراً سرینڈر ہو گئے‘، راہل گاندھی نے پاکستان سے جنگ بندی معاملہ پر کیا طنز

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش دورہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سے جنگ بندی معاملہ پر مرکز کی مودی حکومت کو طنز کا نشانہ بناتے نظر آئے۔ انھوں نے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کے فیصلہ میں ٹرمپ کے دعووں کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے سوال بھی پوچھا۔ بھوپال میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’ٹرمپ کا ایک فون آیا اور نریندر جی فوراً سرینڈر ہو گئے۔ تاریخ گواہ ہے، یہی بی جے پی-آر ایس ایس کا کردار ہے، یہ ہمیشہ جھکتے ہیں۔‘‘ راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران بی جے پی کے ساتھ ساتھ آر ایس ایس پر بھی نشانہ لگایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی-آر ایس ایس والوں پر تھوڑا سا بھی دباؤ ڈالو، ڈر کر بھاگ جاتے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے اُدھر سے فون کر کہا ’نریندر... سرینڈر‘۔ ادھر نریندر مودی نے ’جی حضور‘ کہہ کر ٹرمپ کے اشارے پر عمل کیا۔‘‘ اس کے بعد راہل گاندھی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی 1971 کی جنگ کا تذکرہ کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ایک وقت 1971 کا بھی تھا، جب امریکہ کا ساتواں بیڑا آیا تھا، لیکن اندرا گاندھی جی نے کہا تھا- مجھے جو کرنا ہے، وہ کروں گی۔‘‘ پھر وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بناتے ہوئے کہتے ہیں ’’بی جے پی-آر ایس ایس والوں کا کردار ہی ایسا ہے۔ انھیں آزادی کے وقت سے سرینڈر والی چٹھی لکھنے کی عادت ہے۔ کانگریس پارٹی سرینڈر نہیں ہوتی ہے۔ گاندھی جی، نہرو جی، سردار پٹیل جی... یہ سرینڈر والے لوگ نہیں ہیں، بلکہ سپر پاور سے لڑنے والے لوگ ہیں۔‘‘

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments