National

راہل- تیجسوی کی قیادت میں بہار میں چکہ جام، مہاگٹھ بندھن کے رہنماوں کا پٹنہ میں پیدل مارچ

راہل- تیجسوی کی قیادت میں بہار میں چکہ جام، مہاگٹھ بندھن کے رہنماوں کا پٹنہ میں پیدل مارچ

بہار میں مہاگٹھ بندھن کی پارٹیوں کی جانب سے چکہ جام کا خاصا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما راہل گاندھی اور بہار کے سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو پٹنہ میں پارٹی کارکنان کے ساتھ پیدل مارچ کررہے ہیں ۔ بہار بند اور چکہ جام کے اس کال کی وجہ بہار میں ووٹر لسٹ کی ہورہی تجدید اور ویریفیکشن کا عمل ہے جو انتہائی جلد بازی میں لیا گیا فیصلہ اور اس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دیا گیا انتہائی کم وقت ہے،جس پر اپوزیشن کو شک ہورہا ہے کہ الیکشن کمیشن حکومت کے اشارے پر کچھ الگ ہی منصوبہ بندی کررہی ہے چونکہ یہ عمل بہار میں پچھلی بار ایک سال میں مکمل ہوا تھا لیکن اس بار اچانک سے ایک ماہ کے اندر سب کچھ کرنے کا فیصلہ کیا گیااور اس کیلئے جو شرائط رکھے گئے ہیں ،وہ تمام چیزیں ایسی ہیں جن سے اپوزیشن ناراض ہے اور اسی ناراضگی کا اظہار آج سڑکوں پر اتر کر بہار بند کے ذریعے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے اعلان کردہ ’’چکہ جام‘‘ احتجاج 9 جولائی 2025 کو جاری ہے۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے لیڈر تیجسوی یادو اور کانگریس کے رہنما راہل گاندھی سمیت اپوزیشن نے اس عمل کو ’’ووٹ بندی‘‘ قرار دیتے ہوئے اسے ووٹروں کے حقوق پر حملہ قرار دیا ہے۔ اس احتجاج کے باعث بہار کے کئی شہروں میں ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے اور عوامی خدمات پر جزوی اثر پڑا ہے۔ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ یہ نظرثانی عمل خاص طور پر پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے ووٹنگ حقوق کو محدود کرنے کی کوشش ہے، جبکہ بی جے پی اور الیکشن کمیشن اسے شفافیت کے لیے ضروری قرار دے رہے ہیں۔ اس معاملے پر قانونی کارروائی بھی تیز ہو گئی ہے، کیونکہ سپریم کورٹ 10 جولائی 2025 کو بہار میں جاری خصوصی نظرثانی کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرے گا۔ دی ہندو کے مطابق، تقریباً 2.93 کروڑ ووٹروں کو اپنی اور اپنے والدین کی پیدائش کے دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت ہے، جس سے دیہی علاقوں میں رہنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 1.18 کروڑ فارم جمع ہو چکے ہیں، لیکن اپوزیشن کے ’’چکہ جام‘‘ نے سڑکوں پر احتجاج کو تیز کر دیا ہے، جس سے کئی مقامات پر حالات کشیدہ ہیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ یہ عمل 28 جون سے شروع ہوا اور اس کا مقصد ووٹر لسٹ کو درست کرنا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments