National

ناصر-جنید قتل کیس کے ملزم نے ریلوے ٹریک پر کود دی جان، ویڈیو میں بجرنگ دل پر سنگین الزامات

ناصر-جنید قتل کیس کے ملزم نے ریلوے ٹریک پر کود دی جان، ویڈیو میں بجرنگ دل پر سنگین الزامات

راجستھان (علاقہ میوات) کے مشہور ناصر-جنید قتل کیس کے ایک اہم ملزم لوکیش سِنگلا نے مبینہ طور پر ٹرین کے آگے کود کر خودکشی کر لی۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق، یہ واقعہ پانچ جولائی کی رات 8:30 بجے دہلی-آگرہ ریلوے ٹریک پر ضلع پلول کے قریب پیش آیا۔ خودکشی سے قبل سِنگلا نے ایک ویڈیو ریکارڈ کی جس میں اس نے بجرنگ دل کے تین ارکان پر سنگین الزامات لگائے اور کہا کہ انہی کی وجہ سے وہ یہ انتہائی قدم اُٹھا رہا ہے۔ سِنگلا نے یہ ویڈیو اپنی بیوی کو بھیجی تھی، جس کے بعد اس کی بیوی دمینتی نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ ویڈیو میں لوکیش سِنگلا کہتا ہے کہ تین افراد اسے طویل عرصے سے دھمکا رہے تھے، اس کا پیچھا کر رہے تھے اور اسے جھوٹے مقدمے میں پھسانے کی دھمکی دے رہے تھے۔ ان افراد کے نام بھارت بھوشن، ہرکیش یادو اور انیل کوشک ہیں، جو مبینہ طور پر بجرنگ دل کی ہریانہ یونٹ سے وابستہ ہیں۔ دمینتی کے مطابق، اس کا شوہر نوح (میوات) ضلع میں ایک سماجی کارکن تھا اور یہ تینوں افراد اسے کئی مہینوں سے ہراساں کر رہے تھے۔ اس کا کہنا ہے کہ ان افراد نے ان کے گھر آ کر بھی سنگلا کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی، جس کی وجہ سے وہ خوف زدہ تھا اور کئی بار ذہنی دباؤ میں نظر آیا۔ سِنگلا کے مطابق، یہ افراد مسلسل دباؤ ڈال رہے تھے کہ وہ اپنا دفاع نہ کرے، ورنہ اسے سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔ یاد رہے کہ 16 فروری 2023 کو راجستھان-ہریانہ بارڈر پر ایک جلی ہوئی جیپ سے ناصر اور جنید کی لاشیں ملی تھیں۔ الزام ہے کہ کچھ گئورکشکوں نے انہیں گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں اغوا کر کے قتل کر دیا تھا۔ اس معاملے میں لوکیش سِنگلا کو بھی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ خودکشی کے بعد پولیس نے ویڈیو اور دمینتی کی شکایت کی بنیاد پر بھارت بھوشن، ہرکیش یادو اور انیل کوشک کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ فرید آباد کے ڈی ایس پی راجیش چیچی کے مطابق، سِنگلا کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کر کے اسے ورثا کے حوالے کر دیا گیا ہے اور پولیس اس معاملے کی باریکی سے تفتیش کر رہی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments